شہریت ترمیمی بل قانون ملک کے دستور کو پامال کرنے والا قانون: مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ

,

   

حیدرآباد: مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ ناظم اعلی دارالعلوم حیدرآباد نے شہریت ترمیمی بل قانون کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کا مقصد مسلمانو ں کونشانہ بنانا ہے۔ مولانا نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو جوڑنے کے نہیں بلکہ توڑنے کے فیصلہ کررہی ہے جوہمیں منظور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناپاک عزائم والی بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے اکثریت کے بل بوتے اس قانون سازی کے ذریعہ آئین کی بنیادی ڈھانچہ کوپامال کردیا اور اپنی نفرت کی سیاست کا ثبوت دیا ہے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے تمام امن پسند سیکولر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اجتماعی طورپر اپنی آواز بلند کریں اور اس قانون کے نفاذ کو روکنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے دستور کو پامال کرنے والا ہے جو مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے خلاف ہے۔ اس میں پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتوں کو پناہ دینے کی بات حکومت ہند کا جھوٹا پلندہ ہے۔ دراصل اس کے پیچھے مذہب کی بنیاد پر تفریق پوشیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ قانون صرف اور صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے لایا گیا ہے۔ہم اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری یوم سیاہ سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس قانون کی مخالفت نہ کی گئی تو ملک میں فسطائی طاقتوں کا غلبہ ہوگا۔

اس ملک کو ہندوراشٹر واد بنانے کا چند افراد خواب دیکھ رہے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہوسکتے، کیونکہ براداران وطن کی اکثریت امن وبھائی چارہ کی حامی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی اس قانون کی ذریعہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اعتماد کے ساتھ صبر و دانشمندی کا مظاہرہ کریں کیونکہ دستور کے تحفظ کی لڑائی وقتی نہیں ہوتی بلکہ اس کے لئے مسلسل جد وجہد کی ضرورت ہوتی ہے۔