شہریت ترمیمی بل مخالف مسلم اور غیر دستوری: ڈاکٹر کیشو رائو

,

   

مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی سازش، سکیولرازم دستور کی بنیادی روح، بل سے دستبرداری کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مخالف مسلم اور غیر دستوری قراردیا۔ ٹی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے قائد ڈاکٹر کے کیشورائو نے راجیہ سبھا میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مجوزہ ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو الگ تھلگ کردینا ہے۔ لہٰذا ٹی آر ایس اسے مخالف مسلم بل تصور کرتی ہے۔ کیشور رائو نے واضح کردیا کہ ان کی پارٹی نہ صرف بل کی شدت سے مخالفت کرتی ہے بلکہ حکومت سے مانگ کرتی ہے کہ وہ بل سے دستبرداری اختیار کرلے۔ انہوں نے کہا کہ بل کو سلیکٹ کمیٹی یا کسی اور سے رجوع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اسے فوری واپس لینا چاہئے۔ ڈاکٹر کیشو رائو نے تقریر کی ابتداء میں یہ کہتے ہوئے برسر اقتدار پارٹی کے ارکان کو حیرت میں ڈال دیا کہ عوام نے بی جے پی کو دوبارہ اقتدار دیا ہے اور وہ ملک پر حکمرانی کا حق رکھتی ہے۔ لیکن اسے دستور کو توڑنے اور دستور کی خلاف ورزی کا حق حاصل نہیں ہے۔ 9 منٹ کی تقریر میں ڈاکٹر کیشو رائو نے دستور کے بنیادی روح سکیولرازم اور انسانیت ایک خاندان کے نظریہ کو پیش کیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے بعض فیصلوں کا حوالہ دیا جس میں سکیولرازم کی برقراری کی ہدایت دی گئی۔ کیشورائو نے کہا کہ حکومت بھلے ہی اقتدار کا حق رکھتی ہے لیکن یہ حکمرانی صرف 40 فیصد عوامی تائید پر مبنی ہے۔ لہٰذا جب کبھی سارے قوم کا مسئلہ درپیش ہو تو صدفیصد عوام کی تائید ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کو ملک میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا بنیادی نظریہ امن بھائی چارہ اور کثرت میں وحدت ہے لیکن حکومت دستور کی بنیادی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی بل کو منظور کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی دستور کی بنیادی روح اور ڈھانچے پر حملہ ہو تو ہمیں اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔

کیشورائو نے کہا کہ قانونی اور اخلاقی دونوں پہلوئوں سے بل ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل یکساں انصاف کے نظریہ کی نفی کرتا ہے۔ ٹی آر ایس لیڈر نے بی جے پی کے اس استدالال کو مسترد کردیا کہ ہندوستان مذہبی بنیادوں پر تقسیم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان انگریزوں کی حکمرانی میں ایک وسیع مملکت کی تھی اور بعض گوشوں میں علیحدگی کی خواہش کی اور ہم نے اس کی اجازت دے دی جس کی بنیاد پر علیحدہ مملکت وجود میں آئی جس نے اسلام کو اپنا سرکاری مذہب منتخب کیا جبکہ ہندوستان میں سکیولرازم کو اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ سکیولرازم ہندوستانی دستور کی بنیادی روح ہے۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کے بعض فیصلے موجود ہیں۔ کیشورائو نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل دراصل این آر سی کا ایک سایہ ہے اور ان دونوں کو جداگانا طور پر دیکھا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہریت کی محرومی کے خوف کے نتیجہ میں آسام کے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے عوام کی بے چینی کو ہمیں محسوس کرنا ہوگا۔ آسام میں غیر قانونی پناہ گزینوں کا تعلق اگر ہندو مذہب سے ہو تو انہیں شہریت دی جائے گی جبکہ دوسرے اگر مسلمان ہوں واپس کردیا جائیگا۔ اس نظریہ کی ٹی آر ایس مخالف ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت ایسے ممالک جن کا مذہب اسلام ہے، وہاں سے آنے والے پناہ گزینوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تمام پناہ گزینوں کو قبول کرتے ہوئے انہیں سہولتیں فراہم کرتی ہے تو ٹی آر ایس کو کوئی اختلاف نہیں لیکن مذہب کی بنیاد پر تفریق نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ سری لنکا میں ٹامل عوام، پاکستان میں احمدیہ فرقہ اور مائنمار میں مسلمانوں کے ساتھ مذہبی اذیت کا سلوک کیا جاتا ہے لیکن بل میں انہیں شامل نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر کیشو رائو نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ قوم کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے سے گریز کرے اور ملک کی روایات سے انحراف نہ کیا جائے۔