نرمل میں تمام مذہبی ، سیاسی جماعتوں کا مشترکہ احتجاج۔ دانشوران کا خطاب
نرمل۔/24 ڈسمبر، (جلیل ازہر ) جوائنٹ ایکشن کمیٹی نرمل کے زیر اہتمام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آج نرمل میں زبردست خاموش پُرامن احتجاج کیا گیا۔ شہریت ترمیمی قانون 2019 اور مجوزہ این آر سی کے خلاف شہر نرمل کے تمام مذہبی ، سماجی، سیاسی جماعتوں کے مشترکہ و متحدہ پلیٹ فارم سے ایک تاریخی ریالی منی ٹینک بنڈ نرمل سے نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں نرمل کے عوام نے حصہ لیا۔ جس میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریالی میں شریک عوام این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت میں فلک شگاف نعرے بلند کررہے تھے۔ نعروں سے نرمل کی عوام کا غم و غصہ مرکزی حکومت کے خلاف صاف نظر آرہا تھا۔ریالی میں شریک عوام ہاتھوں میں قومی ترنگے کے ساتھ ساتھ پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کرنے والے الفاظ تحریرتھے۔ یہ ریالی بنجاری گٹہ، جامع مسجد، اولڈ بس اسٹانڈ سے گذر کر کلکٹریٹ آفس نرمل پہنچی جہاں ایک یادداشت عبدالکریم صاحب کو دی گئی۔ کلکٹر میڈم نہ ہونے کی وجہ سے سپرنٹنڈنٹ عبدالکریم کے حوالے کی گئی اور یادداشت میں کہا گیا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون آئین کے بنیادی ڈھانچہ کے مغائر ہے لہذا اس قانون کی واپسی تک ہم جمہوری حق کیلئے جمہوری انداز میں احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر مفتی احسان شاہ قاسمی، مفتی عرفان، مفتی الیاس، مفتی کلیم الدین قاسمی، مولانا مبین احمد قاسمی، مفتی عبدالحکیم قاسمی کے علاوہ جے اے سی کے ممبران کے راجنا، ایس ولاس، محمد اسحاق، محمد عبداللہ ، عظیم بن یحییٰ، واحد احمد خان، نذیر الدین ، مولوی بشیر احمد، حبیب احمد الجیلانی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ مذہبی رنماؤں نے سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں اس قانون کے ذریعہ جمہوریت کی دھجیاں اُڑائی گئی ہیں۔ جس کا غم و غصہ سارے ملک میں نظر آرہا ہے۔ ساتھ ہی دلچسپ پہلو یہ ہے کہ آج سارے ملک میں یہ احتجاج شدت اختیار کرگیا جبکہ سڑکوں پر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی طبقہ شدت سے مخالفت پر اُتر آیا ہے تو وزیر اعظم کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ملک کا سیکولرازم کس قدر مضبوط ہے۔ لال قلعہ سے کھڑے ہوکر قوم کے سورماؤں کو یہ بات نہیں بھولنا چاہیئے کہ اس کی بنیادوں میں ہمارے بزرگوں کا خون بھی شامل ہے۔ ان علماء حضرات نے یہ بھی کہا کہ ظلم اتنا برا نہیں جتنی بری تمہاری خاموشی ہے ظلم کے خلاف بولنا سیکھو ورنہ نسلیں گونگی ہوجائیں گی۔
