شہریت ترمیمی قانون سے دہشت گردوں کو فائدہ : ریونت ریڈی

,

   

ملک کی سلامتی سے کھلواڑ، دشمن ممالک کے افراد کو شہریت مضحکہ خیز

حیدرآباد۔/21 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی نے شہریت ترمیمی قانون کو دہشت گردوں کیلئے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ یہ قانون ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ہندوستان کے دشمن ممالک سے آنے والے ہندوؤں اور دیگر طبقات کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا جو انتہائی ناعاقبت اندیش فیصلہ اور ملک کی سلامتی کو خطرہ میں ڈالنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے دہشت گردوں کو ہندوستان میں اپنی سرگرمیوں کو انجام دینے میں سہولت ہوگی کیونکہ حکومت انہیں کسی رکاوٹ کے بغیر ملک میں داخلہ کا نہ صرف لائسنس دے رہی ہے بلکہ شہریت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی دہشت گرد جس نے پاکستان میں آئی ایس آئی کی ٹریننگ حاصل کی ہو وہ نام بدل کر ہندوستان میں شہریت حاصل کرسکتا ہے اور کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہوکر پارلیمنٹ کا رکن بآسانی بن سکتا ہے۔ اگر مستقبل میں اسی طرح کا کوئی شخص وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہوجائے تو وہ کشمیر کو پاکستان اور بنگال کو بنگلہ دیش کے حوالے کردے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کوئی بھی سچا ہندوستانی اور دماغ رکھنے والا شخص ایسا قانون نہیں بناسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی شہریت دیئے جانے کے بعد اس کے دماغ میں کیا ہے پتہ چلنا مشکل ہے لہذا اس بات کی کیا ضمانت ہوگی کہ تینوں ممالک سے آنے والے دہشت گرد نہیں ہیں۔ انہوں نے متنازعہ قانون سے فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا اور کہاکہ بیرونی افراد کو ہندوستانی شہریت ہرگز نہیں دی جاسکتی۔ بی جے پی نے پارلیمنٹ میں طاقت کی بنیاد پر قانون کو منظور دے دی اور اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کردیا۔ اگر یہ قانون عوام کے مفاد میں ہے تو اسے عوامی مباحث کیلئے پیش کیا جانا چاہیئے تھا۔ یہ مسئلہ ہندو ، مسلم کا نہیں بلکہ ملک کے 130 کروڑ عوام کی سلامتی کا ہے۔ تلنگانہ تحریک میں آندھرائی عناصر کے تسلط کو برداشت نہیں کیا گیا لیکن شہریت قانون سے مستقبل میں ملک دشمنوں کو فائدہ ہوگا۔ نریندر مودی اور امیت شاہ کے اقدامات دنیا بھر میں ہندوستان کا وقار متاثر کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر مظالم کے واقعات کی روک تھام اور بیروزگاری سے نمٹنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ معاشی انحطاط دن بہ دن عوام کیلئے مسائل کا سبب بن رہا ہے لیکن مرکزی حکومت کو اپنے ایجنڈہ پر عمل آوری کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو دانشور، پروفیسرس اور تعلیم یافتہ افراد احتجاج کررہے ہیں۔ سرحدی ریاستوں میں عوام کی تشویش اس بات پر ہے کہ پڑوسی ممالک سے درانداز مستقبل میں حکمرانی کریں گے۔ ہندوؤں اور مسلمانوں کو تقسیم کرتے ہوئے بی جے پی ملک میں اقتدار برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس قانون کی سختی سے مخالفت کررہی ہے اور اسے واپس لئے جانے تک احتجاج جاری رکھے گی۔