بھینسہ میں احتجاج۔ تمام تجارتی ادارے، خانگی اُردو انگریزی میڈیم اسکولس بند
بھینسہ 24 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ شہر میں نوجوانوں نے حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار ہوکر ملت کا درد رکھتے ہوئے این آر سی اور قانون ترمیمی شہریت کے خلاف ایک پرامن احتجاجی تاریخ ساز ریالی منظم کی اور مسلم نوجوانوں کی اپیل پر شہر کے تمام تجارتی، کاروباری اداروں جس میں ترکاری، کرانہ، ہوٹلس، پان شاپس کے علاوہ کپڑے اور گوشت کی مارکٹ، خانگی اُردو و انگریزی اسکولس انتظامیہ کو بھی صد فیصد اور تاریخی بند رکھا گیا۔ بھینسہ میں نکالی گئی پرامن ریالی میں ہزاروں کی تعداد میں ایمانی جذبہ سے سرشار مسلمانوں نے شرکت کرتے ہوئے ایک تاریخ رقم کی۔ ریالی کے دوران ملک اور دستور کی حفاظت کے لئے مختلف انداز میں پلے کارڈس اور قومی ترنگا لہراتے ہوئے دیکھے گئے۔ ریالی کا آغاز شہر کے مسلم فنکشن ہال سے عمل میں آیا جو ترکاری مارکٹ، کپڑا مارکٹ، مولانا آزاد چوک، ٹیپو سلطان چوک، بس اسٹانڈ سے ہوتے ہوئے آر ڈی او آفس پہنچی جہاں مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبدالغنی قاسمی ضلع صدر جمعیۃ العلماء ہند عادل آباد اور مولانا شاہد غفران قاسمی نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک ایک گلدستہ کی مانند ہے جہاں پر تمام مذاہب کے لوگ رہتے ہیں لیکن مرکز کی بی جے پی حکومت ملک میں تفرقہ پیدا کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کا نفاذ عمل میں لاتے ہوئے مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کررہی ہے۔ لیکن ملک کے مسلمان اس قانون کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور اس قانون کو واپس لینے تک مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے مظاہرے اور یادداشت پیش کرتے رہیں گے کیوں کہ یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ہے اور اس شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ دستور کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جارہی ہے جسے ملک کے تمام مذاہب کے لوگ کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہاکہ اس ملک کی آزادی کے لئے مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں اور اس کے ہر حصہ میں مسلمانوں کی قربانیاں موجود ہے۔ بعدازاں مفتی عبدالغنی قاسمی، مولانا شاہد غفران قاسمی، مفتی عبدالخالد غفور قاسمی، مفتی شہباز نواز قاسمی، حافظ سید عبداللطیف، حافظ مولانا عبدالرفیق، حافظ منیرالدین کے علاوہ سیاسی قائدین فاروق احمد صدیقی، سید آصف، عبدالاحمد محی الدین، عبدالقادر و دیگر نے آر ڈی او بھینسہ کو این آر سی اور قانون شہریت ترمیم کے خلاف ایک یادداشت پیش کی۔ ریالی کے دوران شہر کے ذمہ داران اور اُردو صحافیوں نے اہم رول ادا کیا۔ ریالی کے دوران مسلم نوجوانوں عبدالشبیر جمن، عبدالساجد، محمد عامر، محمد مجاہد، واسع رسول، سید فاروق علی، عرفان جنتا، ساجد لکی، سید علی ہاشمی، محمد حسین، اکبر خان، سید مخدوم علی، محمد ابراہیم، شیخ احد ساحل، عبدالمقیت گورو و دیگر نے متحرک انداز میں خدمات انجام دی اور ریالی کے پرامن اختتام پر مسلمانوں کو واپس کیا۔ ریالی کے پیش نظر ضلع نرمل ایڈیشنل ایس پی سرینواس راؤ کی نگرانی بھینسہ ڈی ایس پی نرسنگ راؤ، ٹاؤن سرکل انسپکٹر وینو گوپال راؤ، رورل سرکل انسپکٹر پراوین کمار اور پولیس جوانوں نے سخت بندوبست اور انتظامات کئے۔ ریالی کے پرامن اختتام پر شہر کے تمام مسلمانوں نے علماء کرام اور نوجوانوں کے جذبہ ایمانی کی ستائش کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔ واضح رہے کہ بھینسہ شہر ریاست گیر سطح پر ایک حساس مقام تصور کیا جاتا ہے لیکن بھینسہ کے ہزاروں مسلمانوں نے ایک تاریخ ساز ریالی نکالتے ہوئے امن اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر موقع پر محکمہ پولیس کا تعاون کرتے ہوئے صبر و تحمل کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف تاریخ ساز ریالی پرامن طریقہ سے نکالتے ہوئے تاریخ رقم کی۔