وکلاء اور انسانی حقوق تنظیموں کا احتجاج ، بی جے پی پر فرقہ واریت پھیلانے کا الزام
وجئے واڑہ ۔ /12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آندھراپردیش ہائیکورٹ میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن اور سٹیزن ترمیمی قانون 2019 ء کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔ آندھراپردیش ہائیکورٹ کے وکلاء اور مختلف انسانی حقوق تنظیموں کے ارکان نے احتجاج میں حصہ لیا ۔ احتجاجیوں نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ No NRC اور No CAA، ان ارکان نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس متنازعہ فیصلوں کو فوری واپس لے لیں ۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹس فورم برائے مزاحمتی فاشزم کنوینر اور ہائیکورٹ ایڈوکیٹ نمبروسری مان نارائنن نے کہا کہ سی اے اے دستور کی اصل روح کے مغائر ہے ۔ سی اے اے کے ذریعہ ملک کے سیکولرازم کو بگاڑ دیا گیا ہے ۔ اس سے ملک بھر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی ۔ ہائیکورٹ کے ایڈوکیٹ اور سوشیل جسٹس فورم کے صدر وائی کوٹیشور راؤ نے کہا کہ سی اے اے سے مذہبی خطوط پر ملک کو تقسیم کرنا ہے ۔ اس کے ذریعہ سیاسی مفادات حاصل کئے جارہے ہیں ۔ آل انڈیا لائیرس یونین کے صدر این سرینواس راؤ نے کہا کہ سی اے اے قومی یکجہتی کیلئے خطرہ ہے لہذا اسے فوری واپس لیا جانا چاہئیے ۔