مولانا حامد محمد خان ، روی نائر، سریندر سنگھ سردار، محترمہ سارا میتھوز و دیگر کے خطابات
حیدرآباد 2 فروری (راست) جماعت اسلامی ہند شہر حیدرآباد کے سہ ماہی اجتماع عام کا بمقام جامعہ دارالھدیٰ پہاڑی شریف پر انعقاد عمل میں آیا۔ دہلی سے آئے مہمان خصوصی جناب روی نائر، کنوینر الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی، این پی آر نے اپنے خطاب میں کہاکہ سچ کہنا اگر بغاوت ہے تو ہم باغی ہیں۔ ہم ملک کی عوام کو کسی قیمت غلام بننے نہیں دیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت اپنے زور کے بل بوتے پر کمزور طبقات کو دبانا چاہتی ہے۔ ہم اس قانون کو واپس لینے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ حکومت غیر دستوری، غیر جمہوری قانون کے ذریعہ ملک اور ملک کے عوام کو بانٹنا چاہتی ہے۔ روی نائر نے کہاکہ الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی، این پی آر، پورے ملک میں ایک تحریک چلاکر حکومت کی دھوکہ دہی کو عوام پر عیاں کرنے کا کام کررہی ہے اور تمام مذاہب کو ساتھ لے کر اس کالے قانون کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر ایک لمحہ کے لئے اس قانون کو مان بھی لیا جائے تب بھی حکومت کے ارادے نیک نہیں ہیں۔ مزید نت نئے قوانین کے ذریعہ کمزور طبقات کو پریشان کرے گی۔ لہذا سب کو مل کر اس حکومت کو ہی جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے کہاکہ جب ووٹر آئی ڈی کارڈ کو شناختی کارڈ کے طور پر حکومت ماننے سے انکار کرتی ہے تو پھر کس طرح اقتدار میں رہنے کا حق حاصل ہے جبکہ اسی کے ذریعہ عوام نے انھیں منتخب کیا ہے۔ مولانا نے کہاکہ حکومت اپنے غلط ارادوں اور منصوبوں میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی۔ سردار سریندر سنگھ معاون کنوینر الائنس حیدرآباد نے کہاکہ حکومت میں 32 فیصد ووٹ لے کر بیٹھنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم جو چاہے کرلیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ آج اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان کی تصویر ساری دنیا میں خراب ہورہی ہے۔ جمعیت اہلحدیث کے ریاستی صدر ڈاکٹر آصف عمری نے کہاکہ ہمیں غم کرنے اور مایوس ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے بلکہ اللہ پر توکل کے ساتھ اس قانون کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ برادر عبدالحفیظ صدر ایس آئی او حیدرآباد نے کہاکہ ملک بھر میں جس طرح اس قانون کے خلاف تحریک جاری ہے یہ خود ایک طرح سے سیکولر عوام کی کامیابی اور جیت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمیں نفرت کے ساتھ نہیں بلکہ اعتدال کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر کمار صدر BAMSEF تلنگانہ نے کہاکہ جو لوگ ہندوستانی شہریوں سے شہریت ثابت کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں یہ خود باہر سے آئے ہوئے ہیں۔ اُنھوں نے ڈی این اے کی بنیاد پر شہریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا اور ای وی ایم کے ذریعہ انتخابات پر روک لگانے کی مانگ کی۔ مسرس سارا میتیھوز نے کہاکہ یہ لڑائی ہمیں دستور کے تحفظ کے لئے لڑنی ہے اور اب تک اس لڑائی میں خواتین اور طلباء سب سے پیش پیش ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اس قانون کے خلاف گھر گھر پہنچ کر لوگوں میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اس قانون کی رو سے تمام ہی مذاہب کے ماننے والے متاثر ہوں گے۔