شہریت قانون اور این آر سی ملک میں کروناوائرس سے زیادہ خطرناک

   

سکریٹری پردیش کانگریس محمد سلیم کا بیان، بی جے پی کو مسترد کرنے کا وقت آگیا
حیدرآباد 6 فروری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری محمد سلیم نے کہاکہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے کروناوائرس کی طرح شہریت قانون این پی آر اور این آر سی کے ذریعہ ایک خوفناک وائرس ملک میں پھیلادیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک کی ایکتا اور یکجہتی کو تباہ کرنے والے اِس وائرس کے اثرات کروناوائرس سے کم خطرناک اور مہلک نہیں ہیں۔ ناگپور اِس وائرس کا مرکز ہے۔ محمد سلیم نے کہاکہ عوام میں باہمی اتحاد، یکجہتی، بھائی چارہ، آزادی، خوشحالی اور ترقی کو بی جے پی کا یہ وائرس نقصان پہنچائے گا۔ 2014 ء میں حکومت نے مختلف انداز میں اِس وائرس کو پھیلانا شروع کیا۔ گھر واپسی، گاؤ ذبیحہ، ہجومی تشدد اور جبراً وندے ماترم پڑھنے جیسے عنوانات کے ذریعہ عوام میں نفرت پیدا کی گئی۔ پارلیمنٹ میں طلاق ثلاثہ، دستور کی دفعہ 370 کی برخاستگی اور پھر شہریت قانون کی منظوری کے ذریعہ سماج کے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔ این پی آر اور این آر سی حکومت کا اگلا منصوبہ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوتوا ایجنڈے کے ذریعہ بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی کی حکمت عملی تیار کی ہے جو دستور اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سماج کو توڑنے والا یہ خطرناک وائرس اُن طاقتوں کا پھیلایا ہوا ہے جو انتشار پسند اور ملک کو توڑنے کے نظریہ پر یقین رکھتے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں وقفہ وقفہ سے اِن طاقتوں نے سر اُبھارنے کی کوشش کی۔ محمد سلیم نے کہاکہ بی جے پی اور سنگھ پریوار ملک میں معاشی بدحالی اور دیگر سنگین مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی حکومت کی ناکام پالیسیوں کے نتیجہ میں ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہونچ چکی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور عوامی شعبہ کے ادارے فروخت کئے جارہے ہیں۔ دلتوں اور اقلیتوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوچکا ہے۔ ہر سال 2 کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ محمد سلیم نے کہاکہ عوام کو چاہئے کہ وہ دستور اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے شہریت قانون، این پی آر اور این آر سی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو مسترد کریں۔