شہریت قانون واپس نہیں لیں گے، شہریت ترمیمی قانون اقلیتوں کے خلاف نہیں: امیت شاہ

,

   

ممبئی: شہریت ترمیمی بل قانون پر احتجاج کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ واضح بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی عمل آوری سے رکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس کی ضرور نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن پارٹیاں اس قانون کے بارے میں جھوٹی مہم چلائی رہی ہے۔ انڈیا ایکنامک کانکلیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ا لزام عائد کیا کہ اپوزیشن شہریت ترمیمی بل قانون پر ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

امیت شاہ نے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور دو سری اپوزیشن پارٹیوں سرکردہ قائدین سے خواہش کی کہ وہ صرف ایک بیان جاری کردیں جس میں صاف لکھا ہونا چاہئے کہ وہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے تمام مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون اقلیتوں کے خلاف نہیں ہے۔ انہو ں نے کہا کہ 1985ء میں اس وقت وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی کے دستخط سے ہونے والے آسام معاہدہ کے نتیجہ میں این آر سی پر عمل کیا گیا۔ امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے ہی این آر سی کی بنیاد رکھی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ میں اور مودی حکومت شہریت ترمیمی بل قانون کے بارے میں ثابت قدم ہے اور چٹان کی طرح مضبوط ہیں اور اس کو واپس نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھ نہیں پارہا ہوں کہ اس بل میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف کیا ہے۔