شہریت قانون و این آر سی کے خلاف اپوزیشن کی مہم غیر ضروری

   

بی جے پی رکن پارلیمنٹ بی سنجے کا الزام،این پی آر مردم شماری کیلئے
حیدرآباد۔/29 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) بی جے پی رکن پارلیمنٹ بی سنجے نے ٹی آر ایس، کانگریس، مجلس اور بائیں بازو جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت کی وجوہات سے عوام کو واقف کرائیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بی سنجے نے کہا کہ اسد الدین اویسی ہندوؤں کے خلاف نہ ہونے سے متعلق گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک میں 15 منٹ کیلئے پولیس کو ہٹالیا جائے تو ہندوؤں کا خاتمہ کرنے سے متعلق ریمارک کیا مخالف ہندو نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ اگر اسد اویسی ہندوؤں کے مخالف نہیں ہیں تو سپریم کورٹ میں ایودھیا تنازعہ پر فیصلہ کو چیلنج کیوں کیا گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ خود کو سیکولر قرار دینے والی ٹی آر ایس پارٹی شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت کیوں کررہی ہے۔ سنجے نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے جامع خاندانی سروے کے نام پر تلنگانہ میں عوام کی نجی تفصیلات حاصل کرلی ہے لیکن اب این پی آر کی مخالفت ٹی آر ایس کے دوہرے موقف کو ظاہر کرتی ہے۔ این پی آر کا مقصد ہر دس سال میں کی جانے والی مردم شماری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پُرسکون تلنگانہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کیلئے کانگریس، مجلس، ٹی آر ایس اور بائیں بازو کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ماتا کے حق میں نعرہ لگانے سے انکار کرنے والی پارٹیاں ملک کے بارے میں اظہار خیال کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے اقلیتوں پر مظالم کے خلاف مجلس نے کبھی آواز نہیں اٹھائی۔ ان ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں کا استقبال کرنے پر اعتراض کیوں کیا جارہا ہے۔