ریاستوں کو مرکز کافیصلہ مسترد کرنے کا حق ، سی اے اے دستور ہند پر حملہ ، عوام کی تحریک قابل ستائش
نئی دہلی ۔ /19 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شہریت قانون کو روبہ عمل لانے پر جاری بحث کے درمیان کانگریس نے کہا کہ ریاستوں کو حق حاصل ہے کہ وہ مرکز کے فیصلہ کو مسترد کردیں ۔ مرکزی حکومت اس غیردستوری قانون کو روبہ عمل لانے کیلئے ریاستوں کو ’’مجبور‘‘ نہیں کرسکتی ۔ کیونکہ اس تعلق سے سپریم کورٹ میں درخواستیں داخل کی گئی ہیں ۔ عدالت کو فیصلہ کرنے تک یہ قانون نہیں بن سکتا ۔ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ سی اے اے دستور ہند پر حملہ ہے ۔ اس قانون کے خلاف عوام کی تحریک جرأت مندی اور بے خوف طورپر جاری ہے یہ قابل ستائش بات ہے ۔ کانگریس کا یہ بیان پارٹی کے ہی سینئر لیڈر کپل سبل کی جانب سے دیئے گئے اس بیان سے ایک دن بعد آیا ہے ۔ کپل سبل نے کہا تھا کہ شہریت قانون کو روبہ عمل لانے سے ریاستی حکومتیں انکار نہیں کرسکتیں ۔ کیونکہ یہ قانون پارلیمنٹ سے پہلے ہی منظور ہوچکا ہے ۔ کپل سبل نے یہ بھی کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے بھی سی اے اے کو دستوری قرار دیا تو ریاستی حکومتوں کو قانون پر عمل کرنا لازمی ہوجائے گا ۔ اس بیان کے بعد کانگریس نے یہ واضح کیا کہ مرکز ریاستوں پر دباؤ نہیں ڈال سکتا ۔ اسی دوران کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل نے احمد آباد میں کہا کہ کانگریس حکمرانی والی ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف قرارداد منظور کیا جائے گا ۔ راجستھان ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ جیسی ریاستیں پنجاب کے نقشہ قدم پر چلیں گی جہاں سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور ہوچکی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اس ملک کے اقدار اور دستور کو تباہ کرنے کے دہانے پر ہے ۔ مودی اور امیت شاہ فرقہ پرستی ، ہٹ دھرمی اور مذہبی جنون کے ساتھ حکومت کررہے ہیں ۔ ہندوستان کے اقدار پر حملہ کرنے کیلئے پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ ماضی میں بھی کئی ریاستیں جیسے کرناٹک ، بہار اور راجستھان نے آرٹیکل 121 کے تحت سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر مرکزی حکومت کے ساتھ پیدا ہونے والے کئی تنازعات کو حل کرلیا ہے ۔ اس مرتبہ بھی سی اے اے کے خلاف ریاستیں حکومتیں مرکز کے اس اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کالے قانون کو واپس لینے کیلئے مجبور کریں گی ۔ اس وقت تک ریاستی حکومتیں ایک کے بعد دیگر سی اے اے کے خلاف قراردادیں منظور کررہی ہیں۔ مودی حکومت نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے سی اے اے لایا ہے ۔