شہریت قانون کیخلاف شمال مشرقی دہلی میں بھی احتجاج

,

   

Ferty9 Clinic

سنگباری کے واقعات ، احتجاجیوں کو منتشر کرنے آنسو گیاس کا استعمال و لاٹھی چارج

نئی دہلی ۔17ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دہلی کے دیگر علاقوں میں بھی تازہ احتجاج کی اطلاعات ملی ہیں جو پُرتشدد ہوگئے ۔ برہم احتجاجیوں نے شہریت ترمیمی قانون سے دستبرداری کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران کئی موٹر گاڑیوں کو نذرآتش کردیا گیا ۔ دہلی سلم پور میں احتجاجیوں نے پولیس پر سنگباری کی اور کئی بسوں کو بھی نشانہ بنایا ۔ برہم احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے پہلے آنسو گیس کے شل برسائے اور پھر لاٹھی چارج بھی کیا گیا ۔جعفرآباد اور سلم پور کے علاقوں میں پُرتشدد مظاہرے ہوئے ، ان بستیو ں سے دھواں اٹھتاہوا دیکھا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی دو بائیکس کو جلا دیا گیا جبکہ ایک پولیس بوتھ کو نقصان پہنچایا گیا ۔ پُرتشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری جمعیت کو ان علاقوں میں تعینات کردیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاج کرنے والے سلم پور سے جعفر آباد کی طرف مارچ کررہے تھے ۔ سلم پور چوک کے علاقہ میں پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوگئی ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ احتجاج دن میں تقریباً 12بجے شروع ہوا ۔ احتجاجی نئے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف نعرے لگارہے تھے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب جنوبی دہلی کے نیو فرینڈس علاقہ میں پُرتشدد احتجاج کے دو دن بعد سلم پور اور جعفر آباد میں آج احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ بتایا گیا ہے کہ احتجاج میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی ۔ شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں تازہ احتجاج کو دیکھتے ہوئے ان علاقوں کے سات میٹرو اسٹیشنوں کے انٹری اور ایگزٹ گیٹس کو بند کردیا گیا ۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے اپنے ٹوئیٹ میں بتایا کہ جویری انکلیو اور شیو وہار اسٹیشنوں کے داخلہ اور خارجی گیٹس کو بند کردیا گیا ہے ۔ اس طرح ویلکم ،جعفرآباد ، موج پور ، بابر پور اور گول پوری میٹرو اسٹیشنوں کے گیٹس کو بند کردیا گیا جو پنک لائن کی ہیں ۔