ریاض : سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن نے کابینہ کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سال 2025 کے بجٹ کے حوالے سے یقین دہانی کرائی کہ ’مملکت میں اقتصادی تنوع، صنعت کے فروغ اور ترقیاتی شعبوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے تعاون جاری رہے گا۔سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد نے کہا کہ مملکت کے وڑن 2030 کے مقررہ اہداف کے حصول کے لیے جاری تمام منصوبوں پر کام جاری رہے گا جو ملک کی ترقی اور ہم وطنوں کی فلاح وبہبود سے متعلق ہیں۔انہوں نے جی ڈی پی کے حوالے سے کہاکہ مملکت میں آئندہ برس کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو میں ریکارڈ اضافے کی توقع ہے جو بڑی معیشتوں کے حوالے سے اہم ہوگی۔سعودیوں میں بے روز گاری کے حوالیسے ولی عہد کا کہنا تھا ’اعداد وشمار کے مطابق مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں چوتھی سہ ماہی تک 7.1 فیصد کمی ہوئی جو تاریخ اعتبار سے کم ترین سطح ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شرکت 35.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری رواں برس کے نصف تک 21.2 ارب ریال تک پہنچ گئی۔شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا ’حکومت درمیانی اور طویل المدتی مالی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔نجی شعبے کے حوالے سے ولی عہد کا کہنا تھا ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے نجی شعبے کے کردار کو وسعت دینے کیلیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مستحکم بنانے کیلیے بہتر انداز میں جامع اقدامات کیے جائیں گے۔ا ن کا کہنا تھا کہ سعودی معیشت عالمی معیشت سے جدا نہیں دیگر معیشتوں کی طرح عالمی تبدیلیوں سے متاثر ہوتی ہے۔ یہی چیز ہمیں اپنی رفتار کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ طویل المدتی مالیاتی منصوبہ بندی کے ذریعے کسی بھی چیلنج یا عالمی تبدیلیوں کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکے۔