ریاض ( کے این واصف ) مملکت سعودی عرب میں تقریباً دو کروڑ غیر ملکی رہتے ہیں ۔ یہ غیر اور مقامی لوگ وقفہ وقفہ سے دنیا کے مختلف ممالک کا سفر کرتے ہیں ۔ اس آمد و رفت سے کورونا کے پھیلنے کا خدشتہ رہتا ہے ۔ مفاد عامہ کے پیش نظر پبلک ہیلت اتھاریٹی نے ہدایت کی ہے کہ اشد ضرورت کے علاوہ بیرون مملکت سفر سے اجتناب کریں ، خاص کر ان ممالک میں جانے سے گریز کیا جائے جہاں حالات غیر معمولی ہیں ۔ سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت صحت کے ادارہ اُمور صحت کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ ان دنوں دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا کیسز میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ۔ خاص کر کورونا کی نئی تبدیلی ہونیو الی شکل ’’ اومی کرون ‘‘ بیشتر ممالک میں تیزی سے پھیل رہی ہے جس کی وجہ سے متعدد ممالک میں دوبارہ سماجی پروگراموں کو محدود کرتے ہوئے متعدد پابندیاں عائد کی جارہی ہیں ۔ اتھاریٹی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک سے آنے والے سعودی اور غیر ملکی خواہ وہ ویکسین یافتہ ہی کیوں نہ ہوں انہیں چاہیئے کہ وہ احتیاط کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر سے آنے کے بعد پانچ دن سماجی دوری کے اصول پر عمل کریں اگر انہیں سانس لینے میں تکلیف یا زیادہ درجہ حرارت کی شکایت ہو تو فوری طور پر کورونا ٹسٹ کرائیں ۔ دریں اثناء ادارہ اُمور صحت کی جانب سے بیرون ملک سے آنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایس او پیز کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال کریں اور ہاتھوں کو سنیٹائیز کریں ۔ مصافحہ سے اجتناب برتیں اور وہ افراد جنہیں ویکسین کی دوسری خوراک لگوائے ہوئے 6ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے وہ فوری طور پر بوسٹر ڈوز لگوائیں ۔