شہریوں کو شادی خانوں کی بکنگ سے قبل پولیس سے رجوع ہونے کی ہدایت

,

   

ڈی جے، آتشبازی اور دیگر سرگرمیوں کے علاوہ فنکشن ہال میں دیوار کے انہدام میں پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس کی سخت چوکسی

حیدرآباد 19 نومبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں فنکشن ہالس کیلئے منظوری کی اجرائی یا تعمیرات پر جی ایچ ایم سی کی طرف سے اب مزید کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ عنبر پیٹ کے ایک شادی خانہ میں دیوار کے انہدام میں پانچ افراد کی ہلاکتوں کے بعد جی ایچ ایم سی اور پولیس نے اس قسم کے واقعات کا سخت نوٹ لیا۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ شادی یا دیگر تقاریب کے موقع پر متعلقہ خاندانوں کے افراد کی طرف سے پٹاخے چھوڑنے، ڈی جی استعمال کرنے اور ریکارڈنگ وغیرہ کی اجازت ہی حاصل نہیں کی جاتی۔ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے دوران صوتی آلودگی کے انسدادی احکام کے تحت سپریم کورٹ پہلے ہی ڈی جے اور آتشبازی پر پابندی عائد کرچکا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے احکام کے برخلاف شہر کے تقریباً تمام مقامات پر اکثر تقاریب میں پٹاخے چھوڑنے اور ڈی جے کے استعمال کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں۔ بالخصوص پرانے شہر میں یہ شکایات عام ہیں۔ ایک خاتون گیتا نے رات دیر گئے گڈی ملکاپور پولیس اسٹیشن کے کنگ پیالس فنکشن ہال میں ڈی جے کے سبب ہونے والے شوروغل کی شکایت کی جس کے ساتھ ہی آصف نگر پولیس بروقت حرکت میں آگئی اور ڈی جے کو روکتے ہوئے فنکشن ہال کے مالکین و منتظمین کو سخت کارروائی کی وارننگ دی۔ شادی خانوں میں جاری سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کے لئے اب لاء اینڈ آرڈر پولیس نے سٹی ٹریفک پولیس کے مؤثر رابطہ و تال میل سے مختلف شادی خانوں اور ان کے مالکین و منتظمین کے بارے میں تفصیلات جمع کررہی ہے کیوں کہ پولیس کو یہ شکایات بھی موصول ہوئی ہیں کہ بعض محلہ جات میں غنڈہ اور غیر سماجی عناصر عام دنوں میں بعض شادی خانوں کو مبینہ طور پر قمار بازی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ عنبرپیٹ کے انسپکٹر بی موہن کمار نے کہاکہ پرل گارڈن فنکشن ہال کے مالک ہرشد کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے وہ ہنوز مفرور ہے۔