شہریوں کے تحفظ کا نرالا انداز ، اندھیر نگری، چوپٹ راج

   

حکومت کو ہزاروں بچوں کی پرواہ نہیں، عوامی نمائندوں کی فکر
اسکولوں میں روزانہ باضابطہ کلاسیس چلانے کا فیصلہ، مہینوں میں منعقد ہونے والا جی ایچ ایم سی اجلاس آن لائن منعقد کرنے اقدام

حیدرآباد: حکومت کوشہریوں کی زندگی کی کوئی پرواہ نہیں ہے جبکہ شہریوں کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے منتخبہ عوامی نمائندوں کی زندگیوں کی اہمیت شہریوں سے زیادہ ہے۔ روزانہ چلائے جانے والے اسکولوں کو باضابطہ چلایا جائے گا اور طلبہ کو اسکول میں حاضر ہونا پڑے گا اور کئی اسکولوں میں سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں بچے موجود ہوتے ہیں جبکہ کئی ماہ میں ایک مرتبہ منعقد ہونے والی ایک یوم کے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی کونسل کے اجلاس کے انعقاد کو آن لائن منعقد کیا جائے گا جس میں 150 منتخبہ کارپوریٹرس کے علاوہ چند عہدیدار شرکت کرتے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق ریاست میں یکم جولائی سے چند جماعتو ںکیلئے باضابطہ کلاسس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر مختلف گوشوں سے تنقید کی جا رہی ہے لیکن مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے 29 جون کو منعقد ہونے جارہے جی ایچ ایم سی کی جنرل باڈی کے اجلاس کو آن لائن منعقد کرنے کاجائزہ لیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ اس سلسلہ میں سافٹ وئیر تیار کرنے والی ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ بھی کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ملک میں دوسری ایسی بلدیہ ہوگی جو کہ بلدی کام کاج کو متاثر ہونے سے روکنے کیلئے آن لائن اجلاس کا انعقاد کرے گی ۔ ریاست مہاراشٹرا میں ممبئی کی بلدیہ برہین ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آن لائن اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا اور اب جی ایچ ایم سی کی جانب سے 29 جون کو مجوزہ جنرل باڈی کے بجٹ اجلاس کا انعقاد آن لائن کئے جانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ بتایاجاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے شعبہ انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے سافٹ وئیر کے انتخاب کے عمل کو تیز کردیا گیا ہے اور اس سافٹ وئیر کے ذریعہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی کے بجٹ 2021-22 کے تخمینہ 5600 کروڑکو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔مئیر جی ایچ ایم سی مسز جی وجیہ لکشمی نے بتایا کہ کارپوریٹرس ‘ عہدیداروں اور صحافیوں کے تحفظ کو نظر میں رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اجلاس کو آن لائن منعقد کیا جائے ۔150تا250 افراد کے لئے جی ایچ ایم سی کی جانب سے احتیاطی اقدامات کے پیش نظر آن لائن اجلاس منعقد کیا جا رہاہے جبکہ حکومت کی جانب سے ریاست میں اسکولوں کی کشادگی کے اقدامات کو قطعیت دی جا رہی ہے اور اسکولوں میں بچے ہوتے ہیں اور بچوں کو سماجی فاصلہ پر عمل کروانا یا انہیں کورونا وائرس کے اصولوں پر لازمی عمل کے لئے مجبور کیا جانا انتہائی دشوار ہوتا ہے۔