شہری ترقیاتی پروگرام میں نشاندہی کردہ مسائل کے حل کو ترجیح دیں

   

بلدیات کے سالانہ بجٹ کی موثر انداز میں تیاری پر زور، پداپلی میں جائزہ اجلاس سے کلکٹر کا خطاب

ضلع کے بلدیات کی موثر انداز میں بجٹ تیار کرنے کی پداپلی ضلع کلکٹر سِکتا پٹنائک نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی۔ پداپلی ‘ سلطانہ آباد بلدیات کے سالانہ بجٹ کی تیاری پر ضلع کلکٹر نے بروز چہارشنبہ کلکٹریٹ چیمبر میں متعلقہ عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں بلدی کمشنر نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سلطانہ آباد بلدی حدود کے لئے 3 کروڑ 91 لاکھ کا سالانہ بجٹ تجویز کیا گیا جس میں 74 لاکھ روپئے عملہ کی تنخواہ اور صفائی عملہ کی مزدوری کے لئے ‘ 34 لاکھ 60 ہزار روپئے صفائی کے انتظام کے لئے ‘ 53 لاکھ بجلی کا بل ادا کرنے کے لئے ‘ 2 لاکھ روپئے سود کی ادائیگی کے لئے ‘ 32 لاکھ روپئے گرین بجٹ کے لئے ‘ 50 لاکھ 50 ہزار روپئے محکمہ انجنئیرنگ کے لئے ‘ 28.3 لاکھ روپئے عام انتظامات کے لئے ‘ 3 لاکھ روپئے ٹاؤن پلاننگ کے لئے مختص کئے گئے۔ چارجڈ اور دیگر انتظامات کے لئے ضروری فنڈز مختص کرنے کے بعد نئے بلدیاتی قانون کے مطابق ماباقی بجٹ سے 3/1 ضم شدہ دیہاتوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے 8.32 لاکھ روپئے ‘ پارک ‘ قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 6 لاکھ روپئے ‘ سی سی روڈ ‘ گندے نالوں کی صفائی کے لئے 23 لاکھ روپئے مختص کئے گئے۔ کییپٹل پراجکٹ فنڈز کے تحت سلطانہ آباد بلدیہ کو 12 کروڑ 42 لاکھ روپئے مختلف گرانٹس کے تحت مجموعی تخمینہ لگاتے ہوئے 12 کروڑ 57 لاکھ روپیوں کے اخراجات سے ترقیاتی کاموں سے متعلق لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ مالیاتی سال 19-2018 میں 30 لاکھ روپئے ٹیکس آمدنی ‘ 12 لاکھ روپئے اسائینڈ ریوینو ‘ 61.58 لاکھ روپئے آمدنی بذریعہ دیگر ذرائع وصول ہوئی ہے۔ جملہ 700.45 لاکھ روپئے ریوینو اخراجات ہوئے ہیں۔ پداپلی بلدی کمشنر نے تفصیلات بین کرتے ہوئے کہا کہ پداپلی بلدی حدود میں سال 21-2020 کے لئے 48 کروڑ 10 لاکھ روپئے آمدنی اور 48 کروڑ 8 لاکھ روپئے اخراجات کا بجٹ تجویز کیا گیا جس میں 14 کروڑ 93 لاکھ کی آمدنی عام فنڈز اور ٹیکس سے موصول ہوتی ہے۔32 کروڑ 75 لاکھ کی آمدنی مختلف گرانٹس کے تحت موصول ہونے کے تخمینہ سے بجٹ تیار کیا گیا۔ تنخواہ ‘ آئی پی ایف ‘ ای ایس آئی کو 2 کروڑ 97 لاکھ ‘ صفائی کے انتظام کے لئے 1 کروڑ 29 لاکھ ‘ بجلی کے بل کی ادائیگی کے لئے 1 کروڑ 73 لاکھ ‘ قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے 1 کروڑ 40 لاکھ ‘ ÷10 گرین بجٹ کے لئے 1کروڑ 53 لاکھ روپئے ‘ دیگر انتظامات و اخراجات کے لئے 4 کروڑ 15 لاکھ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ چارجڈ اور دیگر انتظامات کے لئے ضروری فنڈز مختص کرنے کے بعد نئے بلدیاتی قانون کے مطابق ماباقی بجٹ سے 3/1 ضم شدہ دیہاتوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے 75.8 لاکھ روپئے ‘ پارک کے لئے 7.50 لاکھ ‘ قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 12.50 لاکھ روپئے ‘ عوامی بیت الخلاؤں کے لئے11 لاکھ روپئے ‘ ہمہ مقصدی بازار کی تعمیر کے لئے 15 لاکھ روپئے ‘ عصری سہولتوں سے لیز مذبح خانہ کے لئے 7.50 لاکھ ‘ ڈمپنگ یارڈ کی تعمیر کے لئے 9.50 لاکھ روپئے ‘ وارڈوں میں ترقیاتی کاموں کے لئے 86.45 لاکھ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ کییپٹل پراجکٹ فنڈز کے تحت پداپلی بلدیہ کو 12 کروڑ 42 لاکھ مختلف گرانٹس کے تحت 32 کروڑ 75 لاکھ روپیوں کی آمدنی کا مجموعی تخمینہ لگاتے ہوئے ان کے استعمال کے لئے مختص کئے گئے۔ مالیاتی سال 19-2018 میں 2 کروڑ 75 لاکھ روپئے جائیدادی ٹیکس ‘ 88.9 لاکھ روپئے اسائینڈ ریوینو ‘ 3 کروڑ 23 لاکھ روپئے آمدنی بذریعہ دیگر ذرائع وصول ہوئی ہے۔ جملہ 5 کروڑ 86 لاکھ روپئے ریوینو اخراجات ہوئے ہیں۔ نئے بلدیاتی قانون کے مطابق لازمی طور پر ÷10 گرین بجٹ مختص کرنے ‘ پٹنا پرگتی پروگرام میں شناخت کردہ مسائل کے حل کے لئے اہمیت کے مطابق ترجیع دیتے ہوئے فنڈز مختص کرنے کی ضلع کلکٹر نے ہدایت دی۔اڈیشنل کلکٹر لکشمی نارائنا ‘ پداپلی میونسپل چئیرمین تروپتی ‘ سلطان آباد چئیرمین شیام سندر وغیرہ نے اس اجلاس میں شرکت کی۔