جی ایچ ایم سی کیلئے نیا ایکٹ بھی تیار کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر کے سی آر کا اعلی عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) ریاست کے شہری علاقوں بالخصوص حیدرآباد کے متعلق نئی پالیسی تیار کرتے ہوئے اندرون تین یوم اس کا مسودہ حکومت کو پیش کیا جائے۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج پرگتی بھون میں اعلی عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کرکے شہری علاقوں کی ترقی کیلئے نئی حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے سلسلہ میں نئی شہری پالیسی مرتب کرنے احکام جاری کئے اور کہا کہ اندرون 3یوم اس نئی پالیسی کا مسودہ تیار کرلیاجائے۔چیف منسٹر نے کہا کہ شہری علاقو ںمیں رشوت اور بدعنوانیوں کے خاتمہ ‘ بلدیات میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے علاوہ سہولتوں میں بہتری اور سبزہ زار میں اضافہ کیلئے نئی پالیسی کی تیاری کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے اسی لئے حکومت نے فیصلہ کیا کہ شہری علاقوں اور بلدیات کے قوانین کو مستحکم بنایاجائے اور اس کیلئے نئی پالیسی کی تیاری عمل میں لائی جائے ۔ چندر شیکھر راؤ نے اجلاس میں اعلان کیا کہ نئی پالیسی کے مسودہ کو آئندہ اسمبلی اجلاس میں قانون کی شکل دی جائیگی اور اس قانون کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں رکھی جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے نئے بلدی ایکٹ‘ نئے میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے نئے ایکٹ کی تیاری کی ہدایت جاری کی ہیں۔ علاوہ ازیں حیدرآباد میٹرو پولیٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کیلئے خصوصی ایکٹ کی تدوین کا فیصلہ کیا گیاتاکہ شہر میں بہتر حکمرانی کو یقینی بنایا جاسکے۔چیف منسٹر نے اجلاس کے دوران شہر کی ترقی کیلئے خدمات انجام دینے والے اداروں کو مربوط کرکے ترقیاتی امور کی راہ ہموار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
کہا جا رہاہے کہ کے چندر شیکھر راؤ نے تمام عہدیداروں کو اندرون تین یوم اس پالیسی کو حکومت کے آگے پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اسے قانون کی شکل دینے میں کوئی تاخیر نہیں کرے گی۔بتایاجاتا ہے کہ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ نئے قوانین میں غیر مجاز تعمیرات کیلئے عہدیداروں ‘ عوامی نمائندوں و بلڈرس سب کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کی گنجائش فراہم کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بلدیات میں رشوت ستانی کے عمل کے خاتمہ کو یقینی بناتے ہوئے شہر کی ترقی اور غیر مجاز اور غیر قانونی عمارتو ںکے صفائے کو ممکن بنایاجاسکے۔ انہو ںنے شہر میں شجر کاری کے سلسلہ میں بھی سخت قوانین کی تدوین کی ہدایت دی اور کہا کہ شہر کو بہترین منصوبہ کے ساتھ ترقی دینے جتنے سخت قوانین مدون کئے جاسکتے ہیں وہ کئے جائیں اور شہر کی مجموعی ترقی کے اقدامات کو یقینی بنانے میں حکومت کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو اس طرح کی قانون سازی کی جائے۔ اجلاس میں عہدیداروں کے علاوہ حکومت تلنگانہ کے مشیران موجود تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے فوری نئے قوانین کی تدوین کے ذریعہ محکمہ بلدی نظم ونسق میں موجود نقائص کو دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
