شہر حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار عروج پر

   

12% رہائشی مکانات کی فروخت میں اضافہ ، ایک تا 2 کروڑ قیمت والے مکانات کی فروخت میں 45% کااضافہ ، نائیک فرینک انڈیا کی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد۔ 8 جنوری (سیاست نیوز) حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ سال بھی شہر اور اس کے اطراف و اکناف ریکارڈ سطح پر (آفس اسپیسیس)، عمارتیں، رہائشی مکانات بڑے پیمانے پر فروخت ہوئے۔ اس مدت کے دوران حیدرآباد میں ماضی کبھی نہ ہونے والا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔ 1.03 مربع فیٹ (Sft) پر مشتمل آفس اسپیس فروخت ہوا یا لیز پر دیا گیا۔ سال 2023ء کے مقابلے میں یہ 17% اضافہ 2020ء کے بعد شہر حیدرآباد میں آفس اسپیسیس کیلئے پہلی مرتبہ اس قدر بھاری مانگ دیکھی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال لیز کیلئے 77% آفس اسپیسیس کا ہائی ٹیک سٹی میں اندراج ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پچھلے سال 1.56 کروڑ مربع فیٹ آفس اسپیسیس کی تعمیرات ہوئی جو گزشتہ سال کی بہ نسبت 139% اضافہ ہے۔ ادارہ نائیٹ فرینک انڈیا رئیالٹی کنسلٹنسی کی جانب سے جاری کردہ انڈیا رئیل اسٹیٹ ریسیڈنشیل اینڈ آفس (جولائی تا ڈسمبر 2024ء) کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ رہائشی مارکٹ میں بڑھوتری کا رجحان جاری ہے۔ جی ایچ ایم سی کے حدود میں گزشتہ سال 36,974 رہائشی مکانات فروخت ہوئے جو 2023ء کی بہ نسبت 12% سے زائد ہونے کا رپورٹ میں تذکرہ کیا گیا ہے۔ قیمتوں میں بھی گزشتہ سال کی بہ نسبت 8% کا اضافہ ہوا۔ تاہم نئے مکانات کے تعمیری پراجکٹس کے آغاز میں توقع کے مطابق کاروبار دیکھنے کو نہیں ملا۔ گزشتہ سال شہر حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف 44,013 رہائشی مکانات سے متعلق پراجکٹ کا آغاز ہوا۔ گزشتہ سال کی بہ نسبت اس میں 6% کی کمی آئی ہے۔ فی الحال حیدرآباد میں ایک کروڑ تا 2 کروڑ روپئے کی قیمت والے مکانات بڑے پیمانے پر فروخت ہورہے ہیں۔ گزشتہ سال فروخت ہوئے مکانات میں ان کی 45% تک حصہ داری ہونے کا رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال 2023ء کی بہ نسبت یہ 8% زیادہ ہے۔ بنگلورو کے بعد ملک میں حیدرآباد دوسرا ایسا شہر ہے جہاں پر عالمی طرز کے ادارے گلوبل سیپابلیٹی سنٹرس (جی سی سی) قائم کئے جارہے ہیں۔ گزشتہ سال حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف 103 لاکھ مربع فیٹ آفس اسپیسیس فروخت ہوا یا لیز پر دیا گیا جس میں 59% (51 لاکھ مربع فیٹ یہی کمپنیوں نے حاصل کیا ہے)۔ ان اعداد و شمار کا نائیٹ فرینک انڈیا نے اس کا انکشاف کیا۔ 2