جی ایچ ایم سی کیلئے 3103 کروڑ ، میٹر واٹر ورکس کیلئے 3385 کروڑ ، موسیٰ پراجکٹ کیلئے 1500 کروڑ
حیدرآباد ۔ 20 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : حکومت نے ریاست کے دارالحکومت حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ آوٹر رنگ روڈ کے قریب بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ باوقار فیوچرسٹی کی ترقی کی راہ ہموار کی ہے ۔ سٹلائیٹ ٹاون شپ ، اندرونی ریڈئیل سڑکیں ، پینے کے پانی اور سیلاب کے پانی کو موڑنے کے سسٹم کی تعمیر پر کام شروع کردیا ہے ۔ ٹریفک کو کنٹرول کرنے اور نالوں کی ترقی کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کئے ہیں ۔ فیوچر سٹی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے لیے 4701.92 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ وزیر فینانس بھٹی وکرامارکا نے اپنی بجٹ تقریر میں انکشاف کیا کہ حیدرآباد کی ترقی اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کئی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں ۔ ریاستی بجٹ میں شہر حیدرآباد کے لیے جملہ 9800 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ان میں سے کچھ فنڈز قرضوں کے تحت منظور کئے جائیں گے ۔ یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ H.City ( حیدرآباد سٹی ) پروگرام کے لیے 2654 کروڑ مختص کئے گئے ۔ دراصل حکومت نے 7032 کروڑ روپئے کے H.City کاموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔ جس میں نصف بجٹ بھی منظور نہیں کیا گیا ۔ حیدرآباد سٹی پراجکٹ کے تحت 31 فلائی اوورس ، 17 انڈر پاسیس اور 10 سڑکوں کی توسیع کے کام کئے جائیں گے ۔ میٹرو پولیٹن واٹر بورڈ کو قرض کے تحت فنڈز حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ حکومت نے بجٹ میں تجویز پیش کی ہے کہ مفت نل اسکیم کے لیے 300 کروڑ گوداوری اسکیم کے لیے 2085 کروڑ سنکشیلا اسکیم کو 1000 کروڑ روپئے قرض حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ میٹرو پراجکٹ کے دونوں راہداریوں کی توسیع کے لیے 500 کروڑ میں 100 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ دیگر مد کے لیے جملہ 1150 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ میٹرو کوریڈور کی لاگت کے لیے 24 ہزار کروڑ روپئے ہے جب کہ ریاست کا حصہ 7 ہزار کروڑ روپئے تک ہے ۔ موسیٰ ندی کی ترقی کی اسکیم حکومت کی طرف سے شروع کیا گیا ۔ ایک باوقار منصوبہ ہے ۔ اس کے لیے 1500 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ہائیڈرا کے لیے 100 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ایم ایم ٹی ایس کو 50 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ جی ایچ ایم سی کو 3103 کروڑ ، حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کو 3385 کروڑ اور میٹرو ریل کو 1150 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ 2