شہر حیدرآباد میں ٹیکنالوجی کا استعمال، حکومت کا دعویٰ کھوکھلا ثابت

   

تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کلکٹوریٹ کا ٹوئٹر خالی، متعدد اسکیمات سے عوام ناواقف

حیدرآباد۔12جنوری(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں شہر حیدرآباد کو حکومت کی جانب سے ملک کے ٹکنالوجی کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کے دعوے کئے جاتے ہیں اور یہ کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد کو ٹکنالوجی کے مرکز کے طور پر فروغ دیتے ہوئے یہاں کے عوام کی ترقی کو یقینی بنایاجا رہا ہے لیکن اگر ٹکنالوجی کے استعمال کے اعتبار سے اگر صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ شہر حیدرآباد کے ضلع کلکٹر کے ٹوئیٹر پر سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے تو اس بات کا اندازہ ہوگا کہ حیدرآبادمیں ٹکنالوجی کوکس حد تک فروغ دیا جا رہا ہے اور حیدرآباد میں کلکٹر کے دفتر سے حکومت کیا کام لے رہی ہے۔ شہر حیدرآباد میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد‘ واٹر ورکس‘ ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل کے علاوہ محکمہ پولیس کی جانب سے اختیار کی جانے والی ٹکنالوجی اور ان محکمہ جات کے ٹوئیٹر اور فیس بک کے ذریعہ عوامی رابطہ کی سرگرمیوں سے ریاستی حکومت بھی واقف ہے لیکن محکمہ مال کی جانب سے ضلع کلکٹرس اور تحصیل دفاتر کے ٹوئیٹر کھاتوں کے آغاز کا ریاستی وزیر ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے سال 2017 میں اعلان کیا تھا تاہم اس وقت ریاست کے ضلع کلکٹرس کے ٹوئیٹر کھاتے کھولے گئے لیکن شہر حیدرآباد کے کلکٹر کے ٹوئیٹر کھاتہ پر اب تک بھی کوئی پوسٹ نہیں ہے بلکہ اس ٹوئیٹر کھاتے کے آغاز سے اب تک کوئی سرگرمیوں کی اطلاع ہے اور نہ ہی اس کھاتے پر کوئی اسکیمات کا اعلان کیا گیا ہے ۔ شہر حیدرآباد کلکٹر کے ٹوئیٹر کھاتہ کے مقابلہ نظام آباد کلکٹر کا ٹوئیٹر کھاتہ کافی سرگرم ہے اور ضلع کلکٹر کی جانب سے انجام دی جانے والی سرگرمیاں اس ٹوئیٹر کھاتہ پر موجود ہوتی ہیں۔ شہر حیدرآباد جو کہ ریاست تلنگانہ کا دارالحکومت ہے اس کے ٹوئیٹر کھاتہ کو سرگرم بنانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق جواب دینے کیلئے کوئی دستیاب نہیں ہے بلکہ یہ کہتے ہوئے نظرانداز کیا جار ہا ہے کہ شہر حیدرآباد میں ضلع کلکٹر کو عوام سے راست رابطہ کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر شہر حیدرآباد کے تحصیلداروں کے دفاتر کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو شہر حیدرآباد میں ارضیات کے معاملتوں اور ان کے متعلق شکایات کے سلسلہ میں عوام کو متعدد دفاتر کے چکر کاٹنے ہوتے ہیں اسی طرح مختلف اسنادات کے لئے تحصیل دفاتر میں عوام کو چکر لگانے پڑتے ہیں اور شہر کے بیشتر ہر تحصیل دفتر کے متعلق عوام کی کئی شکایات موجود ہیں اسی لئے ضلع کلکٹر حیدرآباد کو ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے راست عوام کے رابطہ میں آنا چاہئے ۔