حیدرآباد :۔ حیدرآباد کی مقامی مارکٹس میں اسمگلنگ کئے ہوئے اور نقلی سگریٹس کی فروخت ہورہی ہے اور اس قدر ہے کہ انڈسٹری کی رپورٹس کے دعوے کے مطابق اس طرح کے سگریٹس کے استعمال میں گذشتہ سال 90 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔ ان ممنوعہ سگریٹس کو اسمگلنگ کر کے بیگم بازار اور شہر کے دوسرے علاقوں کی مارکٹس میں پہنچایا جاتا ہے ۔ یہ سگریٹس انڈونیشیا سے براہ بنگلہ دیش یا دوبئی حیدرآباد میں اسمگلنگ کر کے لایا جارہا ہے اور حیدرآباد میں بیگم بازار اور کرناٹک میں بیدر اسمگلڈ سگریٹس کی فروخت کے مرکز بن گئے ہیں ۔ انڈونیشیا سے اسمگلنگ کر کے لائے جانے والے مشہور سگریٹ برانڈس میں ڈجارم بلیک ، گوڈنگ گارم اور پیرس سگریٹس شامل ہیں ۔ ان سگریٹس کا ذائقہ مارکٹ میں دستیاب مقامی سگریٹس کے ذائقہ سے مختلف ہوتا ہے ۔ یہ سگریٹ برانڈس حیدرآباد سے میدک ، رنگاریڈی ، نلگنڈہ ، محبوب نگر اور دیگر اضلاع کو روانہ کئے جارہے ہیں ۔ حیدرآباد کو چین ، ملیشیا ، سوائٹزر لینڈ اور جنوبی کوریا سے بھی سگریٹ اسمگل کئے جارہے ہیں ۔ ہر ایک سگریٹ 10 روپئے ، 15 یا 20 روپئے میں فروخت کیا جارہا ہے جس کا انحصار برانڈس پر ہوتا ہے ۔ بعض دوسرے برانڈس 20 روپئے فی پیاک فروخت کئے جارہے ہیں ۔ کپڑا درآمد کرنے کی شکل میں یہ سگریٹس بحری راستہ سے مارکٹ میں پہنچ رہے ہیں ۔ اس کے بعد انہیں انجینئرنگ پراڈکٹس اور کمپیوٹر اسپیر پارٹس کے بھیس میں فضائی راستہ کے ذریعہ بنگلہ دیش میں اسمگل کیا جارہا ہے ۔ اس کے بعد انہیں سڑک کے راستہ مغربی بنگال لایا جاتا ہے ۔ وہاں سے فارن برانڈ کے سگریٹس حیدرآباد پہنچتے ہیں ۔ سگریٹس پر ایمپورٹ ڈیوٹی تقریبا 150 فیصد ہوتی ہے ۔ 10 روپئے قیمت کے ایک ایمپورٹیڈ سگریٹ کی قیمت ایمپورٹ ڈیوٹی کے ساتھ 25 روپئے ہوگی ۔ ڈیوٹی ادا کرنے سے بچنے کیلئے اسمگلرس ان فارن برانڈس کے سگریٹس کو غیر قانونی طور پر لاتے ہیں اور ہول سیلرس کے ذریعہ انہیں مارکٹس میں پھیلاتے ہیں ۔ ان برانڈس کو مبینہ طور پر کسٹمس ایجنٹس اور دوسروں کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے مارکٹ میں لایا جارہا ہے ۔ ڈاکٹرس ان سگریٹس کو ہندوستانیوں کی صحت کے لیے مضر قرار دیتے ہیں کیوں کہ اس کی تیاری میں کس قسم کے تمباکو کو استعمال کیا جاتا ہے اس کے بارے میں یقینی طور پر معلوم نہیں ہوتا ہے ۔ دوسرے ممالک سے قواعد کے مطابق درآمد کئے جانے والے سگریٹس کی ایرپورٹ پر کسٹمس ہیلت آفیسرس تصدیق کریں گے لیکن اسمگلنگ کے ذریعہ لائے جارہے سگریٹس جلد تصدیق ہی مارکٹ میں آرہے ہیں ۔ ان سگریٹس کا استعمال نوجوان اور ورکرس کررہے ہیں ۔ انہیں شہر کے کالجس میں خفیہ طور پر فروخت کیا جارہا ہے ۔ بعض پان شاپس والے ان سگریٹس کو صرف ان لوگوں کو فروخت کرتے ہیں جن سے وہ واقف ہوتے ہیں ۔۔