شہر میں آر ٹی سی بسوں سے آلودگی میں اضافہ

   

حیدرآباد : ٹی ایس آر ٹی سی کی بسوں سے شہر حیدرآباد میں آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ شہر میں پرانی بسوں سے کثیف دھویں کا اخراج ہورہا ہے جس کی وجہ نہ صرف ہوا میں آلودگی ہورہی ہے بلکہ شہریوں کی صحت بھی متاثر ہورہی ہے ۔ آر ٹی سی بسوں سے ہونے والی ہوائی آلودگی پر ایک موٹرسٹ کے سروئیا نے کہاکہ بسوں کی وجہ ہونے والی آلودگی کا ایک اہم سبب ان کو بہتر انداز میں نہ رکھنا ہے ۔ سوئیگی ڈیلیوری ایگزیکٹیو اجئے نے کہا کہ ’’میں نے کئی آر ٹی سی بسوں کو سڑکوں پر دھواں چھوڑتے ہوئے چلتے دیکھا ہے جس کی وجہ مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ اس سے جلد کی الرجی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ بال جھڑتے ہیں اور سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے ۔ یہ شہریوں کی صحت کیلئے بہت خطرناک ہے اور ہم نے پولیس سے درخواست کی کہ آلودگی پیدا کرنے والی بسوں کو ضبط کیا جائے اور ان پر چالان کیا جائے ‘‘۔ ٹی ایس آر ٹی سی بسوں کی آلودگی سے متعلق چیکنگ کے موجودہ موقف کے بارے میں بتاتے ہوئے سری لتا ، اسسٹنٹ انجن منیجر ، ٹی ایس آر ٹی سی حیدرآباد ڈپو ۔ 2 نے کہاکہ ’’فی الوقت ہمارے ڈپو میں 54 بسیں ہیں اور ہم نے پانچ ایسی بسوں کی نشاندہی کی ہے جو حد سے زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں۔ ہم نے اس مسئلہ کو حل کرتے ہوئے اسے درست کیا اور اس کے بعد ہی بسوں کو سڑک پر نکالا گیا ‘‘۔ انھوں نے کہاکہ ’’اگر سائلنسر ، چوک میں کوئی مسائل ہوں یا صفائی ٹھیک سے نہ کی گئی ہو تو کثیف دھویں کا اخراج ہوگا اور ہم ہمیشہ اس کی کارکردگی پر نظر رکھتے ہیں ‘‘۔
BS_III ماڈل بسوں سے زیادہ آلودگی
حیدرآباد : ٹی ایس آر ٹی سی میں 50 فیصد سے زیادہ بسیں BS-III ورژنس ہیں جو زیادہ فضائی آلودگی پیدا کرنے والی سمجھی جاتی ہیں اور گاڑیوں کو بہتر بنانے کی فوری ضرورت ہے اور BS-II ورژنس کی بسوں کے چلن کو روک دینا چاہئے ۔ چونکہ حکومت نے پرانی گاڑیوں پر امتناع عائد کیا ہے اور فضائی آلودگی کا باعث بننے پر ان پر جرمانہ عائد کیا ہے اس لئے یہی قانون اور قاعدہ کا اطلاق حکومت کی گاڑیوں کیلئے بھی ہونا چاہئے ۔ نیز مناسب مینٹیننس کے بغیر پرانی بسوں کے استعمال سے آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ گاڑیوں کے ورژنس کے بارے میں بتاتے ہوئے سری لتا ، اسسٹنٹ انجن منیجر ، حیدرآباد ڈپو نے کہاکہ ہمارے یہاں جملہ 54 بسیں ہیں جن میں 37 پرانے ورژن کی ہیں جو BS-III زمرہ کے تحت آتی ہیں ، 16 بسیں BS-IV ورژن کی ہیں جن سے فضاء میں زیادہ آلودگی پیدا نہیں ہوتی ہے لیکن قدیم ورژنس اور جو BS-II بسوں کی طرح ہیں ان سے زیادہ آلودگی ہوتی ہے ۔ سابق میں بسوں کی سرویسنگ سال میں ایک مرتبہ کی جاتی تھی لیکن اب ہم ہر ماہ بسو کی سرویسنگ کرتے ہیں ۔ گزشتہ ماہ میں ہم نے ہر بس کی چیکنگ کرنا شروع کیا ہے۔ آلودگی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے بی انوشا ، ایچ آر امیزان نے کہاکہ حکومت کو اس سلسلہ میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کو روکنے کیلئے پرانی بسوں پر امتناع عائد کیا جانا چاہئے ۔