گزشتہ سال کی امداد آج تک نہیں دی گئی، ریاستی وزیر کو کانگریس کا مکتوب
حیدرآباد۔/18 جولائی، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گزشتہ سال حیدرآباد میں طوفانی بارش اور سیلاب کے متاثرین کی امداد کیلئے جو اعلانات کئے گئے تھے ان پر عمل کیا جائے۔ اے آئی سی سی ترجمان ڈاکٹر شراون نے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ کو مکتوب روانہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات سے قبل حکومت نے سیلاب اور بارش کے متاثرین کو 10 ہزار روپئے کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ انتخابات کے پیش نظر تقسیم کا عمل روک دیا گیا۔ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ انتخابات کے فوری بعد باقی متاثرین کو امدادی رقم جاری کی جائے گی لیکن آج تک متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ متاثرین سے کئے گئے وعدہ کی تکمیل میں رکاوٹ کی وجوہات کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 5 لاکھ افراد اکٹوبر 2020 سے حکومت کی امداد کے منتظر ہیں۔ امداد کی تقسیم کے سلسلہ میں بے قاعدگیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ شراون نے کہا کہ سیلاب اور بارش کے نتیجہ میں لاکھوں خاندان بری طرح متاثر ہوئے تھے جنہیں حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں دی گئی۔ انتخابات کے پیش نظر 10 ہزار روپئے کی امداد کی تقسیم کا آغاز کیا گیا تھا لیکن یہ عمل بھی روک دیا گیا۔ شراون نے کہا کہ تقریباً 200 کروڑ مالیتی املاک کو گریٹر حیدرآباد کے حدود میں نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے معاوضہ کی ادائیگی کے علاوہ نالوں کی توسیع اور نالوں پر غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ مانسون کے آغاز کے ساتھ ہی حیدرآباد میں عوام کی مشکلات کا آغاز ہوچکا ہے۔ معمولی بارش کے نتیجہ میں نشیبی علاقوں کے مکانات میں پانی داخل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں بارش کے پانی کی نکاسی کے اقدامات میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔
