شہر میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کیلئے جی ایچ ایم سی کا پروگرام

   


حیدرآباد : ایک گرین سٹی وہ شہر ہوتا ہے جو بائیو ڈائیورسٹی سے مالامال ہوتا ہے جہاں فضائی آلودگی کم ہوتی ہے۔ گرین سٹی کو فروغ دینے شجرکاری کی بڑی اہمیت ہوتی ہے، کیونکہ اس سے ماحولیات کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے چنانچہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی اربن بائیو ڈائیورسٹی وِنگ (UBA) نے جی ایچ ایم سی کے تمام 6 زونس میں 600 نرسریز میں مختلف قسم 1.5 کروڑ پودوں کی تیاری کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس مرتبہ اربن بائیو ڈائیورسٹی ونگ نے ماہ جون میں شجرکاری پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ہر سرکل میں مختلف اقسام کے 20 ہزار پودوں کی شجرکاری کی جائے گی، جس کے لئے تخم بنانے کا عمل آخری مرحلہ پر پہنچ گیا ہے تاہم رینڈم شجرکاری اس ماہ کے اختتام پر شروع ہوگی۔ یو بی ڈبلیو کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ’’اس سال جون کے مہینے سے شجرکاری پروگرام شروع کرنے کے لئے 1.5 کروڑ پودوں کی تیاری کی جارہی ہے، لیکن الگ الگ مقامات پر جہاں مختلف وجوہات سے درختوں کو نقصان پہنچا ہے یا وہ سوکھ گئے ہیں، اسی ماہ کے اختتام تک شجرکاری شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’چارمینار زون میں تمام 6 سرکلس جیسے ملک پیٹ6 ، سنتوش نگر 7، چندرائن گٹہ8 ، چارمینار 9، فلک نما 10 اور راجندر نگر 11 کی 100 نرسریز میں تخمی پودوں کی تیاری کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ ان نرسریز میں مختلف اقسام کے تقریباً 25 لاکھ پودے تیار ہوں گے‘‘۔ راجندر نگر اور فلک نما سرکل کے یو بی ڈبلیو مینیجر پرسنا کمار نے بتایا کہ ساؤتھ زون علاقہ میں پھیلے ہوئے 100 نرسریز کی منجملہ 34 راجندر نگر اور فلک نما سرکلس میں ہیں۔ حال میں ہم نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی سالگرہ کے موقع پر شیورام پلی میں نیشنل پولیس اکیڈیمی میں شجرکاری کی۔ اب ہمارا منصوبہ 15 مارچ سے شمس آباد روٹ پر اوینیو پلانٹیشن شروع کرنے کا ہے‘‘۔ ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ ’’گزشتہ مرتبہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے باعث ہریتا ہارم پروگرام شروع نہیں کیا گیا تھا لیکن اس مرتبہ اگر صورتحال اجازت دے تو اسے بڑے پیمانے پر شروع کیا جائے گا جس کے لئے پودے تیار کئے گئے ہیں ۔ چونکہ اس میں عوام کے حصہ لینے کی بڑی اہمیت ہے، اس لئے عوام بالخصوص پودوں کے شائقین کو 5 تا 10 پودے شجرکاری کیلئے دیئے جائیں گے بشرطیکہ وہ آدھار کاپی پیش کریں۔