شہر میں روزانہ 1200 نئی گاڑیوں کی آمد

,

   

حیدرآباد کی جملہ آبادی اور گاڑیوں کی تعداد میں فرق تیزی سے مٹنے لگا
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : دونوں شہروں میں ٹرافک جام ایک سنگین مسئلہ بن رہا ہے اور تقریبا ہر سڑک پر بے ڈھنگ ٹرافک روزانہ کے مناظر میں شامل ہے ۔ جس کی ایک اہم وجہ شہر کی سڑکوں پر روزانہ 1200 نئی گاڑیوں کی آمد ہے ۔ یقین کریں یا نہ نہیں کریں لیکن شہر کی سڑکوں پر روزانہ 1200 نئی گاڑیوں کی آمد نے ٹرافک مسائل کو سنگین بنادیا ہے ۔ حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے سڑکوں کی توسیع ، فلائی اوورس کی تعمیر ، کئی اہم مقامات پر راستوں کو یک رخی راستے میں تبدیل کرنے ، جگہ جگہ ٹرافک سگنلز کو کم کرنے کی غرض سے یو ٹرن کو یقینی بنانے کے باوجود ٹرافک کے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید سنگین ہورہے ہیں ۔ تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ ( آر ٹی او ) نے جو اعداد و شمار 2018 کے جاری کئے ہیں ۔ ان میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ دونوں شہروں میں موجود آر ٹی اوز کے علاوہ ریاست بھر میں نئی اور پرانی گاڑیوں کی جو رجسٹریشن ہوئے ہیں ان کی وجہ سے شہر کی سڑکوں پر یومیہ ہزاروں گاڑیوں کا اضافہ ہوا ہے ۔ 2018 اوسطاً روزانہ 1200 گاڑیوں کا رجسٹریشن ہوا ہے جن میں ایک ہزار 2 پہیوں کی گاڑیاں ہیں جب کہ 200 کاریں شامل ہیں ۔ 31 دسمبر 2018 تک آر ٹی او نے اپنے اعداد و شمار جاری کئے ہیں ۔ اس کے تحت شہر میں گاڑیوں کی تعداد 53.21 لاکھ ہوگئی ہے جب کہ گذشتہ 5 برسوں کے دوران زیادہ تر دونوں شہروں میں گاڑیوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے جن میں 20 لاکھ خانگی گاڑیاں ہیں ۔ 2013 میں شہر میں رجسٹرڈ شدہ گاڑیوں کی تعداد 33 لاکھ تھی جب کہ 2018 کے اختتام پر ان گاڑیوں کی تعداد 53 لاکھ ہوگئی ہے ۔ سال کے آغاز پر گاڑیوں کی جو تعداد 53 لاکھ بتائی گئی ہے ان میں 43.16 لاکھ 2 پہیوں کی گاڑیاں ہیں ۔ دلچسپ حقائق یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران کاروں کی تعداد بھی شہر میں کافی بڑھی ہیں جیسا کہ 2017 میں کاروں کی تعداد 9.20 لاکھ تھی جو کہ 2018 میں یہ بڑھ کر 10.04 ہوگئی ہے ۔ اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ شہر حیدرآباد کی جملہ آبادی اور گاڑیوں کی جملہ تعداد کے درمیان موجود فرق بھی کم ہورہا ہے جیسا کہ شہر کی آبادی ایک کروڑ سے زیادہ ہے تو شہر میں گاڑیوں کی تعداد بھی 53 لاکھ سے زیادہ ہے ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ گھر سے دفتر یا دوسری منزل مقصود تک راست عوامی حمل و نقل کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو خانگی سواریوں یا اپنی سواری کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے جس سے بھی شہر میں گاڑیوں کی تعداد کافی تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ رواں برس کے ابتدائی سہ ماہی عرصے میں میٹرو ریل کا جال شہر کے تقریبا اہم مقامات کا احاطہ کرے گا تو شائد ٹرافک کا مسئلہ حل ہوگا اور سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کسی قدر کم ہوگی جب کہ ٹی ایس آر ٹی سی کی جانب سے 3800 بسیں چلائی جاتی ہیں جو کہ 33 لاکھ مسافرین کو اپنی خدمات فراہم کرتی ہیں ۔۔