شہر میں رہ گئے واحد لکڑی کے محل کی مرمت پر توجہ

   


پرنسپل سکریٹری اروند کمار کا کاروان میں راجہ بھگوان داس باغ پویلین کا دورہ

حیدرآباد : تلنگانہ حکومت حیدرآباد کے محلہ کاروان میں موجود راجہ بھگوان داس باغ پویلین کے مرمتی کام اور اس کی تزئین نو کرنے کے سلسلہ میں توجہ دے رہی ہے۔ شہر میں یہ ایک واحد محل رہ گیا ہے جو پورا لکڑی سے بنا ہوا ہے۔ اس محل کو سمجھا جاتا ہیکہ قطب شاہی خاندان کی ایک ملکہ کے لئے ویمنس کوارٹر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا اور پورا لکڑی میں بنا ہوا یہ محل کبھی 26 ایکر کے باغ کے وسط میں ہوا کرتا تھا۔ یہ عمارت اب ہر گزرتے دن کے ساتھ بوسیدہ ہوتی جارہی ہے۔ اس کی مرمت اور تزئین نو کی فوری ضرورت ہے تاکہ اس کی اصلی حالت کو بحال کیا جاسکے۔ محکمہ بلدی نظم و نسق اور شہری ترقی کے پرنسپال سکریٹری اروند کمار نے بوسیدگی کا شکار اس محل کے مرمتی کام شروع کرنے اور اس کی تزئین نو کرنے کی ان کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کل یہ اشارہ دیا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی جانب سے اس پراجکٹ کو شروع کیا جاسکتا ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں اروند کمار نے کہا کہ ’’کیا یہ اسٹرکچر حیدرآباد میں حیرت انگیز نہیں ہے؟ معائنہ کے دوران میں نے اس خوبصورت ہیریٹیج اسٹرکچر کو دیکھا جو افسوسناک بات یہ ہیکہ گرنے کے دہانے پر ہے۔ اس کی فوری مرمت شروع کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ سترہویں صدی کے اوائل میں اس پویلین کو حیدرآباد کے ایک مشہور و معروف شخص کے آباء و اجداد نے خریدا تھا جو آج تک بھی لکڑی کے اس محل کے مالک ہیں۔ اس اسٹرکچر کو برما کے ساگوان کا استعمال کرتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر بنایا گیا ہے۔ اس کے فن تعمیر اور بناوٹ میں مغل اور راجستھانی طرز کے فن تعمیر کا اثر بہت نمایاں ہے۔ وہاں نرمل پینٹنگ اسٹائل کی باقیات بھی ہیں۔ راجہ بھگوان داس باغ پویلین ایچ ایم ڈی اے کے ریگولیشن 13 میں درج فہرست ایک ہیریٹیج مقام ہے۔ اس ریگولیشن کے مطابق خانگی اونرس اس اسٹرکچر کو منہدم نہیں کرسکتے ہیں اور نہ ہی اس کی جگہ کو فروخت کرسکتے ہیں۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں نے کہا کہ چونکہ یہ پویلین ایک خانگی جائیداد ہے اس لئے اس کے مرمتی کام شروع کرنے سے قبل اس کے مالکین سے مشورہ کرنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں ایک اسٹڈی کی جائے گی اور اس کے بعد ہی اس کے مرمتی کام شروع کئے جائیں گے۔