حیدرآباد ۔ 27 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ( جی ایچ ایم سی ) کے حدود میں محتلف مقامات پر 597 درختوں کی قدیم ، سوکھے ہوئے اور بیکار کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے ۔ ان درختوں میں زیادہ تر درخت ایک طرف جھک گئے ہیں ۔ سکندرآباد زون میں 204 درخت ایسے ہیں جو خطرناک حالت میں ہیں ۔ اس کے بعد ایل بی نگر میں 119 اور کوکٹ پلی میں 106 اس طرح کے درخت ہیں ۔ ان درختوں کا معائنہ کرنے والی جی ایچ ایم سی کی ایک ٹیم نے 500 درختوں کو کاٹ دینے کی سفارش کی ہے کیونکہ وہ خراب موسم میں گرسکتے ہیں اور 57 درختوں کے ٹرانسلوکیشن اور 10 درختوں کی ڈالیوں کو چھانٹنے کی سفارش کی ہے ۔ چند دن قبل کنٹونمنٹ جنرل ہاسپٹل بولارم میں ایک شخص کی اس وقت موت ہوگئی تھی اور اس کی بیوی شدید زخمی ہوگئی تھی جب ایک قدیم درخت ان پر گرا تھا ۔ فوت ہونے والا جب اس کی بیوی کے ہمراہ پارکنگ لاٹ کی طرف جارہا تھا تو اس وقت ایک 30 فیٹ اونچا درخت ان پر گرا تھا ۔ اس واقعہ پر جی ایچ ایم سی نے یہ معلوم کرنے کے لیے کہ شہر میں سوکھے ہوئے ، بے جان ، قدیم ، کمزور گرنے کے دہانے پر اور خطرناک کتنے درخت ہیں ایک سروے کیا ۔ ان درختوں میں کونڈا چنتا اور گل مہر کے درخت بہت عام ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے کہا کہ انسپیکشن ٹیم نے سکندرآباد زون میں نشاندہی کردہ تمام 204 درختوں کو کاٹ دینے کی سفارش کی ہے ۔ چنانچہ درختوں کو کاٹنے یا ٹرانسلوکیشن کرنے سلسلہ میں کوئی اقدام کرنے سے قبل قواعد کے مطابق جی ایچ ایم سی کی جانب سے محکمہ جنگلات کی اجازت حاصل کی جائے گی ۔ اس ٹیم نے ایل بی نگر زون میں پائے گئے کمزور 119 درختوں میں 78 کو کاٹ دینے اور باقی 41 درختوں کے ٹرانسلوکیشن کا مشورہ دیا ہے ۔ اسی طرح عہدیداروں نے کوکٹ پلی زون میں 106 میں 100 درختوں کو کاٹ دینے اور چھ درختوں کو نکال کر دوسری جگہ لگانے کا مشورہ دیا ہے ۔ چارمینار زون میں تمام 99 درختوں کو نکال دینے کی سفارش کی گئی ہے ۔ خیریت آباد میں نشاندہی کردہ 40 درختوں میں 20 کو کاٹ دینے ، 10 کے ٹرانسلوکیشن اور 10 درختوں میں کاٹ چھانٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ سیری لنگم پلی میں تمام 29 درختوں کو کاٹ دینے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔۔