مختلف کاموںپر مزید 670 کروڑ روپئے کے خرچ کا منصوبہ ۔ ہر محکمہ کی علیحدہ ذمہ داری
حیدرآباد۔شہر میں سیلاب سے راحت کاری کیلئے تاحال 60 کروڑ روپئے خرچ کئے جا چکے ہیں اور 670 کروڑ خرچ کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے فراہم کی گئی اطلاعات کے مطابق جی ایچ ایم سی نے اب تک کھانے کی تقسیم ‘ راحت کاری کیمپوں کے قیام ‘ ایکس گریشیاء کی ادائیگی کے علاوہ صفائی کے انتظامات کیلئے جملہ 45کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں جبکہ حیدرآباد واٹر ورکس کی جانب سے 6کروڑ روپئے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ تلنگانہ ایس پی ڈی سی ایل کی جانب سے ایک کروڑ روپئے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کی جانب سے 8 کروڑ خرچ کئے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔ جی ایچ ایم سی نے شہر میں 445 بی ٹی سڑکوں کی تعمیر کے ذریعہ 146.78 کیلو میٹر پر محیط تعمیر کیلئے 146کروڑ کے تعمیراتی کاموں کا منصوبہ تیار کیا ہے جبکہ 376.58 کیلو میٹر پر محیط 1211 سڑکوں کی 376 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں 101 گذرگاہوں پر 83کروڑ کی لاگت سے جی ایچ ایم سی نے نالوں اور برساتی نالوں کو نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے جن کی مرمت کی جائے گی۔ ایس پی ڈی سی ایل کی جانب سے ایک کروڑ روپئے خرچ کئے گئے اور واٹر ورکس نے تاحال 6 کروڑ کی لاگت سے مرمتی کاموں کئے ہیں ۔نقصانات کا تخمینہ 45کروڑ کا ہے۔ جی ایچ ایم سی نے گذشتہ 7یوم میں 59 مخدوش عمارتوں کو منہدم کیا ہے اور 140 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ۔ میڈیا کو فراہم اطلاع میں حکام نے بتایا کہ بلدی حدود میں جن مقامات پر سیلر کی تعمیر جاری ہے ایسے 84مقامات کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں 64سیلر کو محفوظ قرار دیا جاچکا ہے جبکہ مابقی سیلرس میں پانی کی نکاسی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کی ان مبہم تفصیلات پر وضاحت طلب کئے جانے پر عہدیدارخاموش ہیں اور کہا جارہا ہے کہ ہنگامی حالات میں معلوما ت کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔ میڈیا میں یہ جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بلدیہ نے شہرکے کس زون میں کتنی رقم خرچ کی ہے!