خواجہ گوڑہ میں سب سے زیادہ 13 سنٹی میٹر بارش ۔ محکمہ مال کے ملازمین کی رخصتیں منسوخ ۔ آئندہ پانچ دن تک بارش کی پیش قیاسی ۔ نشیبی علاقوں کے مکانات میں پانی گھس پڑا
محمد مبشرالدین خرم
حیدرآباد7اگسٹ : جمعرات کی شام طوفانی بارش نے سارے شہر کو تالاب میں تبدیل کردیا اور سارا شہر جل تھل ہوگیا۔ 6:45 بجے شام دونوں شہروں و نواحی علاقوں میں بادل پھٹ پڑنے جیسی صورتحال کی بارش نے شہر کے تمام راستوں کو جھیل میں تبدیل کردیا اور کئی مقامات پر پانی کے تیز بہاؤ سے گاڑیوں کے ساتھ سوار بھی بہنے لگے ۔محکمہ آبرسانی نے حمایت ساگر کی سطح آب میں اضافہ پر ایک دروازہ کھول دیا۔مسلسل موسلادھار بارش سے حیدرآباد میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف عملہ کو شہر میں پانی کی نکاسی اور صیانتی اقدامات کے لئے متاثرہ علاقوں میں روانہ کردیاگیا۔حمایت ساگر کا دروازہ کھولنے سے قبل ریوینیو و پولیس و دیگر محکمہ جات کے حکام نے رود موسیٰ کے کناروں پر بستیوں میں اعلان کیا اور ان کا تخلیہ کروایا ۔ عہدیداروں کے مطابق حمایت ساگر سے 339 کیوزک پانی خارج کیا جا رہا ہے جبکہ اس ذخیرہ آب میں 1000 کیوزک پانی جمع ہورہا ہے۔گچی باؤلی اور ٹولی چوکی میں دیوار گرنے کے نتیجہ میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ دونوں شہروں کے مختلف علاقوں میں اپارٹمنٹس کے سیلر پارکنگ میں پانی جمع ہونے کے سبب گاڑیاں ڈوب گئیں۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جو دہلی میں ہیں عہدیداروں سے رابطہ کرکے بارش کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ہدایت دی کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے چوکسی اختیار کی جائے۔ دونوں شہروں میں زائد از دو گھنٹے میں سب سے زیادہ بارش خواجہ گوڑہ میں 133.8 ملی میٹر بارش ہوئی ۔بارش کے دوران شہر کے کئی علاقہ بالخصوص امیر پیٹ ‘ پنجہ گٹہ ‘ بنجارہ ہلز‘ جوبلی ہلز‘ مادھا پور‘ مانصاحب ٹینک‘ شیخ پیٹ ‘ٹولی چوکی ‘ گولکنڈہ ‘ کاروان ‘ مستعد پورہ ‘ یوسف گوڑہ ‘ اپل خیریت آباداور سرور نگر زیادہ متاثر ہوئے جہاں زائد از 100 ملی میٹر یعنی 10 سینٹی میٹر بارش ہوئی ۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد و نواحی علاقوں راجندر نگر‘ شمس آباد‘ سن سٹی ‘ بندلہ گوڑہ میں موسلادھار بارش سے سڑکوں پر زائد از دو فیٹ پانی جمع ہوگیا۔ بارش کے دوران یہ بات واضح ہوچکی کہ دونوں شہروں کے بیشتر علاقوں میں برساتی پانی کے بہاؤ کا نظام ناکارہ ہوچکا کیونکہ بارش رکنے کے باوجود دو گھنٹے تک پانی کی نکاسی کا سلسلہ جاری رہا۔ بارش کے دوران ’حیدرا‘ پولیس اور بلدیہ سے شہریوں کو متنبہ کرکے گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت دی گئی ۔ نئے شہرکے مقابلے نصف بارش پرانے شہر میں ہوئی ۔ پرانے شہر ملک پیٹ‘ چارمینار ‘ عنبر پیٹ‘ بہادر پورہ ‘ گولکنڈہ ‘ سعید آباد و دیگر علاقوں میں 60تا70 ملی میٹر بارش ہوئی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کالونی ‘ نیک نام پورہ ‘ منی کنڈہ ‘ میاں پور‘ موسیٰ پیٹ و دیگر علاقوں میں کئی مکانات میں پانی داخل ہوگیا اور محلہ جات میں کئی گھنٹوں تک پانی جمع رہنے سے مکانات میں موجود ساز و سامان کو نقصان پہنچا۔ صدرنشین و منیجنگ ڈائریکٹر ٹی جی ایس پی ڈی سی ایل مشرف فاروقی نے بتایا کہ بلدیہ کے حدود میں 220 محکمہ برقی کی ٹیموں کو تعینات کیاگیا تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔کمشنر ’حیدرا‘ اے وی رنگا ناتھ کی نگرانی میں ایس ڈی آر ایف ٹیموں نے کئی علاقوں میں پانی میں محروس افراد کو نکالنے اقدامات کئے ۔شہر میں بارش سے برقی سربراہی منقطع ہونے کی شکایات کو محکمہ برقی نے فوری دور کیا ۔محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق آئندہ 5یوم بھی بارش کا سلسلہ جاری رہے گا اور 8 اگسٹ کی دوپہر کے بعد بھی مسلسل بارش کا امکان ہے ۔ بارش کے بعد اولیائے طلبہ و سرپرستوں نے اسکولوں کو تعطیل کا مطالبہ کیا جبکہ کلکٹر حیدرآباد ہری چندنا آئی اے ایس نے شہر میں محکمہ مال کے ملازمین اور عملہ کی رخصتوں کو منسوخ کرکے خدمات سے رجوع کے احکام جاری کردیئے ۔ بارش کے دوران بنجارہ ہلز سے پنجہ گٹہ کے راستوں کو بند کردیا گیاتھا اور ٹریفک کا رخ موڑ دیاگیا۔ کئی علاقوں میں سڑکوں سے پانی کی نکاسی کیلئے ٹریفک پولیس ‘ بلدیہ حیدرا‘ و دیگر محکمہ جات کے عملہ کو مصروف دیکھا گیا۔ پرانے شہر چندرائن گٹہ ‘ بارکس‘ سنتوش نگر‘ فلک نما ‘ شاہ علی بنڈہ و یاقوت پورہ میں بارش سے پانی جمع ہونے کی شکایات ملیں جبکہ کالا پتھر میں نالہ ابلنے سے کئی گھنٹوں تک سڑک پر پانی کا تیز بہاؤ دیکھا گیا ۔ دونوں شہروں میں رات دیر گئے تک بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور محکمہ موسمیات سے آئندہ 5یوم کیلئے آرینج الرٹ جاری کرکے شدید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ۔ پیش قیاسی کے بعد محکمہ مال اور پولیس سے نشیبی علاقوں میں مقیم افراد کو چوکنا رہنے کی اپیل کی گئی اور انہیں رات کے اوقات میں موسلادھار بارش کی صورت میں ہنگامی خدمات کے فون نمبرات پر رابطہ کا مشورہ دیا۔
حمایت ساگر کا ایک دروازہ کھول دیا گیا
حیدرآباد 7 اگسٹ (سیاست نیوز) حمایت ساگر کی سطح آب میں اضافہ پر محکمہ آبرسانی نے اس کا ایک دروازہ کھول دیا۔ رات 10 بجے حمایت ساگر کا دروازہ کھولا ۔ اس سے قبل عیسیٰ ندی و موسیٰ ندی کے کنارے بستیوں کا تخلیہ کروایا ۔ حمایت ساگر سے 339 کیوزک پانی چھوڑا گیا ۔ حکام کے مطابق حمایت ساگر میں 1000کیوزک پانی جمع ہورہا ہے جس میں 339 کیوزک پانی موسیٰ ندی میں چھوڑنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ حمایت ساگر کی مکمل سطح 1764 فیٹ مکمل ہونے پر یہ فیصلہ کیا گیا ۔ حکام حمایت ساگر و عثمان ساگر کی سطح آب پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ عثمان ساگر کی سطح آب میں اضافہ پر پانی چھوڑا جائیگا ۔ بلدیہ و محکمہ آبرسانی حکام دونوں ذخائر آب کے ساتھ حسین ساگر کی سطح آب پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔3
عہدیدار چوکسی اختیار کریں۔ چیف منسٹر کی ہدایت
حیدرآباد7اگسٹ (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دہلی سے اجلاس میں شہر میں بارش کی تفصیلات حاصل کی اور سرکاری ہدایت کے بعد تمام محکمہ جات نے خصوصی ہیلپ لائن نمبر جاری کیا ۔ کلکٹر حیدرآباد‘ بلدیہ حیدرآباد اور ’حیدرا‘ دفاتر میں خصوصی کنٹرول روم قائم کئے جاچکے ہیں ۔ اضلاع میں بارش کو دیکھتے ہوئے خصوصی کنٹرول روم قائم کیا گیا ۔ دونوں شہروں اور اضلاع پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے ۔چیف منسٹر نے حکام کو متحرک و چوکس رہنے اور بارش سے نقصانات میں تخفیف کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی۔3