شہر میں فلیٹس کے لیے آسمان ہی حد ہے

   

بلڈرس زائد از 40 فلورس کی بلڈنگس بنانے کی دوڑ میں ہیں
حیدرآباد :۔ شہر حیدرآباد میں جلد ہی فلیٹس کے لیے گویا آسمان ہی حد ہوگا کیوں کہ بلڈرس شہر میں 40 سے زائد منزلہ عمارتوں کی تعمیر کے لیے دوڑ میں ہیں ۔ آئندہ چار تا پانچ سال میں آئی ٹی کاریڈر میں یہ پراجکٹس ہوں گے اور ان کے بلڈرس ٹاور نما ان پراجکٹس کو 40 فلور سے زیادہ کی بلندی تک تعمیر کرنے کی دوڑ میں ہیں ۔ ان میں زیادہ تر ’ ٹالیسٹ بلڈنگ ان دی سٹی ‘ کا ایوارڈ کی امید رکھتے ہیں ۔ اس سال فروری میں بنگلورو کے سوما دھورا گروپ ، یہاں فینانشیل ڈسٹرکٹ میں اس کے 44 فلور کے ریسیڈنشیل وینچر کو بلدی حکام کی جانب سے منظوری دی جانے کے بعد سرخیوں میں تھا ۔ 2025 تک تیار ہوجانے کی توقع کے ’ سوما دھورا اولمپس ‘ کی مارکیٹنگ حیدرآباد کی بلند ترین پراپرٹی کے طور پر کی جارہی ہے ۔ لیکن اس کے شروع ہونے تک بنگلورو ہی کی راجہ پشپا پراپرٹیز کے نارسنگی میں ’ پروئینسیا ‘ کو G+39 فلورس کے ساتھ وہ ٹائیٹل حاصل ہونے کی امید ہے ۔ یہ پراجکٹ جاری ہے اور اس کے زیادہ تر ٹاپ فلورس فروخت ہوگئے ہیں ، عہدیداروں نے یہ بات کہی اور اس میں بیس پرائس ٹیاگ 6,549 روپئے فی مربع فیٹ ہے ۔ اس فرم کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر پی سرینواس ریڈی نے کہا کہ ’ ٹاپ فلور کے لیے بہت زیادہ مانگ ہے بالخصوص 30 ویں فلور سے اوپر کے فلیٹس کے لیے ‘ ۔ اور کہا کہ عمودی سمت میں جانے کا ہمارا مقصد پراجکٹ کے اطراف زیادہ کھلی جگہ چھوڑنا ہے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ بلڈنگ کی بلندی زیادہ ہو ۔۔