شہر میں موٹر گاڑیوں کی تیز رفتاری پر روک لگانے اقدامات

   

رفتار کا پتہ چلانے والے آلات نصب کرنے کا جائزہ
حیدرآباد ۔ /24 ستمبر (سیاست نیوز) شہر میں حمل و نقل اور مسافر بردار گاڑیوں کی تیز رفتاری پر روک لگانے کے اقدامات کا آغاز ہوا ہے اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران نے گاڑیوں کی ہیئت کے مطابق رفتار کو قابو میں رکھنے والے آلات کی (اسپیڈ گورنر) تنصیب کا جائزہ لے رہے ہیں اور آئندہ ایک ماہ کے اندر اسپیڈ گورنرس کی تنصیب کی تیاری کررہے ہیں اور اس عمل کیلئے تین کمپنیز کا انتخاب کیا ہے جو مندرجہ ذیل ہیں کنورٹیج ٹکنالوجیز انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ مرسیڈس انسٹرومنٹل پرائیویٹ لمیٹیڈ اور کروسل ٹکنالوجیز انڈیا ہیں اور ان تینوں کمپنیز سے اسپیڈ گورنرس خریدے جاسکتے ہیں ۔ تعلیمی اداروں کے بسیس ، ٹیکسی کیابس ، کچرا منتقل کرنے والی گاڑیاں ، بھاری کھدائی کرنے والی گاڑیاں ، خطرناک اشیاء منتقل کرنے والی یا گیاس سلنڈرس لادنے والی اور ڈیزل پٹرول منتقل کرنے والی گاڑیوں میں اسپیڈ گورنرس کی تنصیب لازمی ہے ۔ دراصل یہ کام ماہ اگست میں ہی مکمل کرنا تھا مگر موخر کیا گیا تھا اوراب عجلت کی جارہی ہے اور بہت جلد اسپیڈ گورنرس کی تنصیب کیلئے متعینہ تاریخ کا اعلان کیا جانے والا ہے اور تاریخ گزرنے کے بعد اگر تنقیح میں گاڑیاں پکڑی جائیں گی تو عہدیداران کے مطابق ایسی گاڑیوںکو سیز کردیا جائے گا ۔ جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ گاڑیوں کے فٹنس کی چیکنگ کے وقت ہی اسپیڈ گورنرس کی تنصیب کی گئی ہے یا نہیں جائزہ لینا چاہئیے ۔ واضح ہو کہ فی الحال گریٹر کی حدودمیں 12 ہزار اسکولس اور کالجس کی بسیں ہیں جو تیز رفتاری کی وجہ سے کہیں نہ کہیں حادثہ کا شکار ہورہے ہیں ۔ یہاں تک کہ بعض اوقات طلبہ کی قیمتی جانیں بھی ضائع ہورہی ہیں ۔