شہر میں مچھروں کی بہتات ، ڈینگو وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ

   

جی ایچ ایم سی خواب غفلت میں ، محکمہ صحت بھی خاموش تماشائی ، عوام پریشان حال
حیدرآباد۔17ستمبر(سیاست نیوز) شہر میں کچہرے کی عدم نکاسی اور مچھروں کی بہتات کے سبب ڈینگو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے وار ڈینگو کے مریضوں کے خانگی دواخانوں میں علاج کے سبب اعداد و شمار جاری نہیں کئے جا رہے ہیں لیکن ڈینگو سے شہر میں خوف و ہراس کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے لیکن اس کے باوجود بھی شہر میں ڈینگو کی روک تھام کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور اسی طرح شہری انتظامیہ بھی اس مسئلہ پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود خانگی دواخانوں میں سینکڑوں ڈینگو کے مریض زیر علاج ہیں جنہیں شہرکے میڈیکل آفیسر شمار کرنے سے گریز کر رہے ہیں جبکہ ان ڈینگوں سے متاثرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہاہے اور خاص طور پر ڈینگو سے متاثر ہونے والوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے جنہیں سخت نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ دونوں شہرو ںمیں بچوں کے لئے مخصوص دواخانوں میں ڈینگو سے متاثرہ بچوں کو سخت نگہداشت والے کمروں میں رکھا جا رہا ہے تاکہ انہیں مزید کسی اور انفکشن سے بچایا جا سکے۔ گذشتہ دنوں حیدرآباد میں منعقد ہوئے جی ای ایس کے دوران شہر کی خوبصورتی اور صفائی کا جا بجا تذکریہ کیا جاتا رہا ہے لیکن مچھروں کی کثرت کے سبب پھیل رہے ڈینگو کو روکنے میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی ناکامی پر سب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ عنبر پیٹ‘ گولکنڈہ‘ ٹولی چوکی‘ سکندرآباد ‘ اپل‘ موسی پیٹ کے علاوہ شہر کے کئی علاقوں سے مچھروں کی کثرت اور ڈینگو کے مریضوں کی بہتات کے سلسلہ میں شکایات موصول ہورہی ہیں خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈینگو کے مریض کے رجوع ہونے پر انہیں ضلع میڈیکل آفیسر کو مطلع کرنے کی ہدایت ہے اور وہ حسب ہدایت ڈینگو کے مریضوں کی تعداد اور ان کے علاج کی تفصیلات سے مسلسل متعلقہ عہدیداروں کو واقف کرواتے رہتے ہیں ۔ محکمہ صحت کی جانب سے بھی اس سلسلہ میں کوئی احکامات جاری نہیں کئے جا رہے ہیں لیکن شہر میں موجود بلڈ بینکوں سے حاصل کئے جانے والے پلیٹ لیٹس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ شہر میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں کس طرح سے اضافہ ہوتا جا رہاہے ۔ شہر میں فلاحی ادارہ کی جانب سے چلائے جانے والے ایک بلڈ بینک کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ یومیہ 10تا12 مریضوں کے لئے بلڈ بینکوں سے پلیٹ لیٹس لئے جار ہے ہیں اور سابق میں اتنی بڑی تعداد میں کبھی پلیٹ لیٹس نہیں لئے جاتے تھے۔ ڈینگو کے علاج کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کو فوری شہر کے خانگی دواخانو ں میں بھی ڈینگو کے مفت علاج کی سہولت کی فراہمی کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ معصوم بچوں کو اس بیماری سے بچانے کیلئے فوری اقدمات کو ممکن بنایا جاسکے۔M