شہر میں ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

   

آلودہ پانی اور ناقص غذاوں سے بچنے ڈاکٹرس کا مشورہ
حیدرآباد۔20۔جون(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآبا دمیں ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہاہے لیکن مجموعی طور پر عام بخار کے مریضوں کی تعداد میں کسی قدر گراوٹ آئی ہے۔ خانگی و سرکاری دواخانوں بالخصوص فیور ہاسپٹل سے ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی قابل لحاظ تعداد رجوع ہونے لگی ہے جو آلودہ پانی کے استعمال و سمیت غذاء کے سبب اس کا شکار ہورہے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ گرمی کی شدت اور درجہ حرارت میں اـضافہ سے جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اس میںسمیت غذاء کا استعمال شہریوں کی صحت کیلئے نقصاندہ ہے ۔محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ موجودہ تعداد کو دیکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ شہر میں ٹائیفائیڈ کی وباء پھوٹ پڑی ہے لیکن سلم علاقوں سے مریضوں کی تعداد زیادہ رجوع ہورہی ہے۔ سرکاری دواخانوں کے ڈاکٹرس کے مطابق گذشتہ ماہ کے مقابلہ بخار اور اعضاء شکنی کا شکار مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور ان ایام میں عام طور پر ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ جولائی تا ستمبر ان مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ یہ برسات کے علاوہ مکھیوں کی تعداد میں اضافہ کا موسم ہوتا ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ اگر بچوں کو وقت پر انسداد ٹائیفائیڈ کا ٹیکہ دلوایا جاتا ہے تو انہیں اس کا شکار ہونے سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹرس نے وبائی امراض سے محفوظ رہنے شہریوں کو ممکنہ حد تک سمیت غذاء اور آلودہ پانی سے محفوظ رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ وہ ایسی غذائوں سے گریز کریں جن پر مکھیاں ہوتی ہیں اور کھلے میں رکھی گئی غذائوں کا استعمال صحت کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔م