بیشتر علاقوں میں بورویلس ناکارہ ہونے کی شکایت ، ناکافی بارش کے اثرات
حیدرآباد۔15جولائی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں پینے کے پانی کی قلت کا آغاز ہوچکا ہے!شہر میں پینے کے پانی کے لئے ٹینکرس کی طلب میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ مانسون کے کمزور پڑنے کے نتیجہ میں شہرکے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کے علاوہ دیگر استعمال کے لئے بھی پانی کی قلت ریکارڈ کی جانے لگی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں پانی کی قلت اور بورویل خشک ہونے کی شکایات کے ساتھ پانی کے ٹینکرس کی طلب میں 36 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ محکمہ آبرسانی سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جاریہ ماہ کے اوائل سے اب تک کی رپورٹ کے مطابق ٹینکرس کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ بیشتر علاقوں میں بورویل ناکارہ ہونے لگے ہیں جس کے سبب مکینوں نے محکمہ آبرسانی سے ٹینکر طلب کرنے شروع کردیئے ہیں۔سال گذشتہ کے مقابلہ میں اس سال ماہ جولائی کے دوران جو ٹینکرس بک کئے گئے ہیں اس کا جائزہ لینے پر اس بات کی توثیق ہوتی ہے کہ سال گذشتہ 14جولائی 2024 کو 63724 ٹینکرس بک کئے گئے تھے جبکہ جاریہ سال 14جولائی کو 86520 ٹینکرس بک کئے گئے ہیں جو کہ سال گذشتہ کے مقابلہ 36 فیصد اضافہ ہے۔ جاریہ سال ماہ جولائی کی ابتداء سے ہی ٹینکرس کی طلب میں مجموعی طور پر 30 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں موجود مالکین جائیداد جو 300 مربع گز سے زائد رقبہ پر ہیں ان کے لئے بارش کا پانی جمع کرنے کے لئے ’’رین واٹر ہارویسٹنگ پٹ‘‘ کی تعمیر لازمی قرار دی گئی ہے ۔محکمہ آبرسانی اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے مشاورت کے بعد آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں 16ہزار مالکین جائیداد کو نوٹس جاری کرکے انہیں فوری رین واٹر ہارویسٹنگ پٹ کی تعمیر کے اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ شہری حدود میں زیر زمین سطح آب میں اضافہ کو یقینی بنایا جاسکے۔3