شہر میں ڈاکٹرس اور کلینک کی خدمات کو بحال کرنے کی ضرورت

   

ماہ رمضان المبارک کے پیش نظر عوام مشاورت کے منتظر ۔ ڈاکٹرس سے فون پر رابطے
حیدرآباد۔20اپریل(سیاست نیوز) شہر میں ڈاکٹرس اور کلینکس کی خدمات کو فوری بحال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کئی علاقو ںمیں عوام معمولی امراض اور روایتی چیک اپ کیلئے پریشان ہیں اور اپنے ڈاکٹرس سے فون پر رابطہ کررہے ہیں ۔ حکومت اگر ان خدمات کو ضروری تصور کرکے راحت دینے کے حق میں نہیں ہے تو حکومت کو ٹیلی میڈیسن کی خدمات شروع کرکے شہریوںکیلئے راحت کے اقدامات کرنے چاہئے جو مختلف بیماریوں میں مبتلاء ہیں اور ڈاکٹرس سے رابطہ کی کوشش کر رہے ہیں۔ دونوں شہر وں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ تمام اضلاع میں ڈاکٹرس کی خدمات مکمل بند ہیں اور بعض شعبوں میں خدمات انجام دی جا رہی ہیں روایتی چیک اپ اور ماہ رمضان المبارک میں روزے رہنے ڈاکٹرس سے مشاورت کے خواہاں افراد کو مشکلات کا سامنا کر ناپڑ رہا ہے۔ذیابیطس ‘ گردوں کے عارضہ کے علاوہ دیگر امراض میں مبتلا شہری ماہ رمضان سے قبل ڈاکٹرس سے ملاقات کرکے اپنے چیک اپ اور صورتحال سے ڈاکٹرس کو واقف کرواتے ہوئے روزوں کے متعلق فیصلہ کیا کرتے تھے لیکن اب جبکہ ماہ رمضان المبارک کے آغاز کیلئے چند یوم باقی رہ گئے ہیں وہ ڈاکٹر س سے ملاقات اور تشخیص کے موقف میں نہیں ہیں۔ شہر کے کئی علاقو ں میں کئی ایسے دواخانے موجود ہیں جہاں روایتی ڈاکٹرس یعنی جنرل فزیشن کئی بیماریوں کا علاج کرتے ہیں جن میں ذیابیطس ‘ گردوں کے عارضہ ‘ امراض قلب کے مریضوں کی تشخیص اور تناؤ سے نمٹنے مریضوں کو تجاویز دی جاتی تھیں لیکن لاک ڈاؤن کی صورتحال میں ایسا ممکن نہیں ہے اسی لئے ڈاکٹرس کی عدم موجودگی میں اگر حکومت کی جانب سے ٹیلی میڈیسن سروس شروع کی جاتی ہے تو لاکھوں لوگ ان خدمات سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی آن لائن تشخیص اور ادویات کی تجویز حاصل کرسکتے ہیںکیونکہ ماہ رمضان المبارک کے دوران اکثر ذیابیطس کے مریضوں کی ادویات اور جو انسولین لے رہے ہیں ان کی انسولین کی مقدار میں کمی ریکارڈ کی جاتی ہے اور اکثر مریضوںکو اس کمی کے متعلق پتہ نہیں ہوتا اسی لئے قبل از وقت ان خدمات کے آغاز کے ذریعہ انہیں مشاورت کا موقع فراہم کیا جانا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی صحت کے اعتبار سے ادویات کو تبدیل کرواسکیں اور ڈاکٹرس کی تجویز کردہ ادویات حاصل کرسکیں۔