کام کیلئے جی ایچ ایم سی کے پاس پیسہ نہیں ، شہریوں سے موصول جائیداد ٹیکس کہاں جارہا ہے
حیدرآباد۔3نومبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی سڑکوں کی بدحالی کو دور کرنے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے‘ شہر حیدرآباد سے کچہرے کی نکاسی کو باقاعدہ بنانے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے‘ آر ٹی سی کو دینے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے‘ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے‘ پرانے شہر میں اعلان کئے گئے پراجکٹس کی تکمیل بلکہ ان کے آغاز کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے‘سڑک کی توسیع کے لئے جائیدادوں کے حصول کی نشاندہی کے بعد ان جائیدادوں کو حاصل کرنے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس پیسہ نہیں ہے تو پھر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو جو ٹیکس وصولی کے علاوہ لیبر لائسنس و دیگر ذرائع سے ہونے والی آمدنی جاکہاں رہی ہے!جی ایچ ایم سی کی جانب سے کروڑہا روپئے کے بجٹ کا اعلان کیا جا رہا ہے لیکن جی ایچ ایم سی کا کوئی ایک ایسا پراجکٹ نہیں ہے جو کہ حالیہ عرصہ میں پائے تکمیل کو پہنچا ہو اور پرانے شہر کے عوام کو اس پراجکٹ سے راست کوئی فائدہ حاصل ہورہا ہے۔ ریاست میں حکومت کی جانب سے جو رویہ اختیار کیا گیا ہے وہی صورتحال جی ایچ ایم سی میں بھی جاری ہے سڑکوں کی ابتر حالت سے حادثات میں ہونے والے اضافہ کے علاوہ سڑکوں اور گلیوں میں پائی جانے والی گندگی جی ایچ ایم سی کی کارکردگی کی منہ بولتی تصویر ہے لیکن محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں کی جانب سے معظم جاہی مارکٹ کے مرمتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی مصروف ترین ادارہ ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جو عہدیدار معظم جاہی مارکٹ کا دورہ کر رہے ہیں اگر وہ چند قدم پیدل چل کر جامباغ کی صورتحال کا جائزہ لیں تو انہیں اندازہ ہوجائے گا کہ شہر میں کتنی گندگی پھیلی ہوئی ہے اور اس گندگی کے خاتمہ کیلئے جی ایچ ایم سی کے متعلقہ محکمہ کے عہدیدار کیا کر رہے ہیں۔ مئیر ‘ کمشنر ‘ ایڈیشنل کمشنراں بلدیہ کی جانب سے آئے دن ہوٹلوں پر کئے جانے والے دھاؤوں اور ہوٹلوں کے باؤرچی خانوں میں پائی جانیوالی گندگی پر انہیں لاکھوں روپئے چالان کرتے ہوئے تفصیلات ارسال کی جاتی ہیں لیکن شہر کی سڑکوں پر پائی جانے والی گندگی اور زمانہ دراز سے تعطل کا شکار کاموں کی عدم تکمیل کے علاوہ سڑکوں کی ابتر صورتحال پر جی ایچ ایم سی کو چالان کرنے والا کوئی ادارہ موجود نہیں ہے جس کے سبب جی ایچ ایم سی عہدیدار من مانی کررہے ہیں اور کسی بھی پراجکٹ کے سلسلہ میں دریافت کرنے پریہ کہا جا رہاہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس بجٹ کی قلت کے سبب ترقیاتی کام مفلوج ہیں۔