شہر و اضلاع میں اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب اور موثر نگہداشت کی ہدایت:چیف منسٹر

   

معیاری کمپنیوں سے ٹنڈرس طلب کرنے کا مشورہ ، سولار اینرجی کے استعمال کا جائزہ، مختلف محکمہ جات کے ساتھ ریونت ریڈی کا اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد ۔ 15 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست بھر میں اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب اور نگہداشت کے سلسلہ میں موثر حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے پنچایتوں اور مواضعات میں اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب اور مینٹننس کی ذمہ داری متعلقہ سرپنچوں کو تفویض کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ضرورت کے مطابق نئی اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب عمل میں لائی جائے اور ان کی موثر نگہداشت اور مینٹننس کی ذمہ داری گرام پنچایتوں کے حوالے کی جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں موجود ایل ای ڈی اسٹریٹ لائیٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔ آیا یہ ایل ای ڈی لائیٹ کارکرد ہے یا نہیں ، انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ پنچایتوں کی سطح پر ایل ای ڈی لائیٹ کی ضرورت کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے پنچایت راج عہدیداروں سے اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب اور ضرورت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ رات کے اوقات میں اسٹریٹ لائیٹس کارکرد رہیں جبکہ دن کے اوقات میں انہیں بند کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ منڈل سطح کے ایم پی ڈی او کی نگرانی میں اسٹریٹ لائیٹس کے ڈیش بورڈ کی ذمہ داری دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اضلاع کے ایڈیشنل کلکٹرس کو یہ ذمہ داری نبھانی چاہئے ۔ ریاست بھر میں دیہی سطح پر 16.16 لاکھ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائیٹس ہیں ۔ ورنگل، نلگنڈہ، جنگاؤں اور نارائن پیٹ اضلاع میں اسٹریٹ لائیٹس کی ذمہ داری خانگی ایجنسیوں کے حوالے کی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ خانگی اداروں کی نگرانی میں اسٹریٹ لائیٹس کے موثر انتظامات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔ چیف منسٹر نے آج محکمہ جات ، بلدی نظم و نسق ، پنچایت راج اور جی ایچ ایم سی کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ چیف منسٹر کے مشیر نریندر ریڈی ، چیف منسٹر آفس کے پرنسپل سکریٹری شیشادری ، چیف منسٹر آفس کے سکریٹری مانک راج ، پرنسپل سکریٹری پنچایت راج این سریدھر ، کور اربن ایریا میونسپل سکریٹری ایلمبرتی ، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق سری دیوی ، کمشنر جی ایچ ایم سی آر وی کرنن ، کمشنر پنچایت راج اور دوسروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد میں اسٹریٹ لائیٹس کا کمانڈ کنٹرول سنٹر کو جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ جی ایچ ایم سی کے حدود میں 5.50 لاکھ ایل ای ڈی لائیٹس موجود ہیں۔ آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں کور اربن سٹی کے بشمول 7.50 لاکھ اسٹیٹ لائیٹس کی ضرورت کے بارے میں عہدیداروں نے رپورٹ پیش کی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سابق میں جس ایجنسی کے ساتھ اسٹریٹ لائیٹس کی نگہداشت کا معاہدہ تھا ، وہ ختم ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں اسٹریٹ لائیٹس بند ہیں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ جی ایچ ایم سی حدود کے علاوہ نئے تشکیل شدہ کارپوریشنوں ، میونسپلٹیز اور گرام پنچایتوں میں ایل ای ڈی اسٹریٹ لائیٹس کی ضرورت کا جائزہ لیتے ہوئے رپورٹ پیش کرے۔ انہوں نے نئے اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب کے لئے تنصیب اور مینٹننس کے لئے ٹنڈرس طلب کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے نامور کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دیا تاکہ اسٹریٹ لائیٹس کا بہتر طور پر انتظام کیا جاسکے۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں اسٹریٹ لائیٹس کیلئے ہر ماہ 8 کروڑ روپئے برقی بل ادا کیا جاتا ہے ۔ چیف منسٹر نے اسٹریٹ لائیٹس کیلئے سولار برقی کے استعمال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تاکہ برقی بلز کے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کور اربن سٹی کے حدود کے علاوہ آؤٹر رنگ روڈ سے متصل علاقوں میں اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب کی ہدایت دی۔ نئی تشکیل شدہ میونسپلٹیز اور گرام پنچایتوں میں بھی اسٹریٹ لائیٹس کی ضرورت کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی۔1