لیک پروٹیکشن کمیٹی اور سرکاری اداروں سے رپورٹ طلب ، مفاد عامہ کی درخواست پر چیف جسٹس الوک ارادھے کے احکامات
حیدرآباد ۔28۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں واقع 3532 جھیلوں کے ایف ٹی ایل کے تعین پر رپورٹ طلب کی ہے۔ ریاستی حکومت کے علاوہ محکمہ جات ، ریونیو ، بلدی نظم و نسق اور آبپاشی کے عہدیداروں کو تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی لیک پروٹیکشن کمیٹی بھی ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں واقع جھیلوں کے تحفظ پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس جے سرینواس راؤ پر مشتمل بنچ نے جھیلوں کے تازہ ترین موقف پر رپورٹ پیش کرنے کیلئے 30 ڈسمبر تک کی مہلت دی ہے۔ عدالت میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی جس پر چیف جسٹس نے جھیلوں اور تالابوں کے موقف پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر سریدھر ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ 2793 جھیلوں کے ایف ٹی ایل علاقہ کے تعین کیلئے ابتدائی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جبکہ 530 جھیلوں کے ایف ٹی ایل سے متعلق قطعی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ سرکاری وکیل نے باقی جھیلوں کے بارے میں قطعی نوٹیفکیشن کی اجرائی کیلئے تین ماہ کی مہلت طلب کی جس پر عدالت نے کہا کہ وہ اسٹیٹس رپورٹ پر نظر رکھے گی۔ عدالت نے کہا کہ 30 ڈسمبر تک پروگریس رپورٹ پیش کی جائے اور وقفہ وقفہ سے عدالت اس مسئلہ کا جائزہ لیتے ہوئے مہلت کا تعین کرے گی۔ عدالت نے سابق میں ایچ ایم ڈی اے کے کمشنر کو طلب کرتے ہوئے مقررہ مدت میں کام کی تکمیل کی ہدایت دی تھی۔ عدالت کی جانب سے دو ایڈوکیٹس کو کورٹ کمشنرس کے طور پر مقرر کیا گیا تاکہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں اہم جھیلوں پر غیر مجاز قبضوں کا جائزہ لیا جائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ جھیلوں اور تالابوں کے تحفظ کیلئے حکومت نے حیڈرا کی تشکیل عمل میں لائی ہے ۔ چیف جسٹس نے تمام جھیلوں کے ایف ٹی ایل اور بفر زون کے تعین کی ہدایت دی۔ مفاد عامہ کی درخواست میں شکایت کی گئی ہے کہ رامماں کنٹہ کے ایف ٹی ایل علاقہ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹورازم اینڈ ہاسپٹالیٹی مینجمنٹ کی جانب سے غیر مجاز تعمیرات کی گئی ہیں۔ آئندہ سماعت میں عدالت حکومت کی جانب سے دائر کردہ اسٹیٹس رپورٹ کا جائزہ لے گی۔ 1