آئندہ تعلیمی سال سے قبل …
حیدرآباد ۔ 27 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : آئندہ تعلیمی سال کے لیے پری ۔ پرائمری اور پرائمری سیکشنس ( ایل کے جی تا کلاس 3 ) کے لیے داخلوں کا عمل جاری رہنے کے ساتھ خانگی اسکولس کی جانب سے پھر دو گنا فیس طلب کی جارہی ہے جس کی وجہ اولیائے طلباء کو تشویش لاحق ہوگئی ہے ۔ بعض اولیائے طلباء نے کہا کہ فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں اب تک کوئی جی او جاری نہیں کیا گیا اور محکمہ تعلیم پر زور دیا کہ تمام اسکولس میں فیس وصولی کے لیے خاص تاریخ مقرر کی جائے ۔ تمام خانگی اسکولس میں پرائمری سیکشنس کے لیے داخلوں کا عمل جاری ہے ۔ گذشتہ سال کے مقابل اس سال فیس میں 20 تا 30 فیصد کا اضافہ کیا جارہا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر گذشتہ سال پری ۔ پرائمری کی فیس 80,000 روپئے تھی تو اب خانگی اسکولس آئندہ تعلیمی سال کے لیے ایک لاکھ روپئے چارج کررہے ہیں ۔ بعض اولیائے طلباء نے کہا کہ اسکولس فیس ڈھانچہ کو باقاعدہ بنانے کے لیے حکومت تلنگانہ کے بارہا وعدوں کے باوجود تاحال کوئی جی او جاری نہیں کیا گیا ۔ مئی میں محکمہ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ ستمبر میں اسکول فیس کو باقاعدہ بنانے کے لیے پلانس بنائے جائیں گے ۔ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ تلنگانہ نے اشارہ دیا کہ آئندہ تعلیمی سال کے لیے محکمہ کی جانب سے ایک خصوصی قانون متعارف کرتے ہوئے فیس کو باقاعدہ بنایا جائے گا اور زیادہ فیس وصول کرنے والے اسکولس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا لیکن اب تک اس سلسلہ میں کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا اور کئی خانگی اسکولس نے لوٹ شروع کردی ہے ۔۔