تکنیکی خرابی کے باعث کئی ٹائمرس غیر کارکرد ، نئے ٹنڈرس کی عنقریب اجرائی
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : جی ایچ ایم سی کے کوالیٹی کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر الیکٹریکل کے راجو نے بتایا کہ شہر میں ٹرافک سگنلس پر ٹائمر یعنی سگنلس کا دورانیہ بتانے سے موٹر گاڑیوں کو انجن بند کرتے ہوئے فیول بچانے میں مدد ملتی ہے لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا پر ٹرافک سگنلس سے ان ٹائمرس کو مرحلہ وار ختم کردیا جائے گا ۔ حیدرآباد ٹرافک انٹی گریٹیڈ مینجمنٹ سسٹم کی جانب سے 2014 میں ٹائمرس کو متعارف کیا گیا تھا تاکہ مصروف سڑکوں پر ٹرافک کے بہاؤ میں سہولت ہو اور موٹر گاڑی والوں کو سگنلس پر انتظار کرنے کے وقت کا اندازہ ہوسکے ۔ میڈیا کے نمائندوں نے ٹائمرس سے متعلق بعض افراد سے بات چیت کی جس پر انہوں نے بتایا کہ ٹائمر سے ان کا سفر محفوظ ہورہا ہے ۔ اس کے بغیر یہ اندازہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ کتنا وقت ان کو سگنل پر انتظار کرنا ہے ۔ خاص طور پر مصروف ترین اوقات میں مشکل ہوتی ہے ۔ ایک سافٹ ویر پروفیشنل روی کمار نے بتایا کہ کئی سگنلس پر یہ دیکھا گیا کہ لوگ لائٹ کا رنگ تبدیل ہوتے وقت یہ فیصلہ نہیں کرپاتے ہیں کہ آیا ان کو رکنا ہے یا آگے بڑھنا ہے ۔ ایک خاتون سدھارانی نے بتایا کہ سگنل بدلتے ہی کئی موٹر سیکل سوار تیزی سے گذرتے ہیں ۔ ایسی صورت میں ٹائمر سے مدد مل سکتی ہے کہ انہیں آگے بڑھنے کیلئے کتنا وقت ہے ۔ ذرائع کے مطابق الٹی گنتی کرنے والے ٹائمرس جو تمام بڑے جنکشنس پر لگائے گئے ہیں وہ تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے دسمبر 2017 سے آہستہ آہستہ کام کرنا بند کرچکے ہیں اور حکام ان کی مرمت و درستگی کے موقف میں نہیں ہیں ۔ یہ ٹائمرس دسمبر 2017 تک اچھا کام کررہے تھے لیکن منٹیننس اسٹاف ان کو مستقل طور پر درست نہیں کررہا تھا ۔ رابطہ کرنے پر ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (ٹرافک ) انیل کمار نے بتایا کہ موجودہ ٹائمرس کی مناسب دیکھ بھال اور جہاں بھی ضرورت ہے وہاں نئے ٹائمرس لگانے کے لیے نئے ٹنڈرس کی اجرائی پر کام کیا جارہا ہے ۔ اس وقت بھارت الکٹرانکس لمٹیڈ کے کنٹراکٹرس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں جو راست طور پر جی ایچ ایم سی کے تحت شہر میں ان ٹائمرس کی دیکھ بھال کررہے ہیں ۔ بھارت الکٹرانکس کا معاہدہ فروری میں ختم ہورہا ہے ۔ لہذا سنکرانتی کے بعد نئی ایجنسیوں کیلئے ٹنڈرس جاری کیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹکنالوجی دیکھنے کے بعد ہی نئی ایجنسی کا انتخاب کیا جائے گا ۔۔