شہر یت قانون کیخلاف عوامی برہمی جاری،یوپی پھر جل اٹھا

,

   

نماز جمعہ کے بعد بڑ ے پیمانے عوام کا احتجاج ، فیروزآباد میں10گاڑیاں نذرآتش
جامع مسجد دہلی سے بھیم آرمی کی ریالی،چندرشیکھر آزاد گرفتار

نئی دہلی ۔20 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) شہریت قانون کے خلاف عوامی برہمی کا سلسلہ جاری ہے ۔آج یوپی کے بلندشہر میں ہنگامہ آرائی ہوئی جہاں مظاہرین اور پولیس درمیان سنگبار کا تبادلہ پیش آیا ۔اترپردیش کے فیروز آباد ضلع میں بھی عوام نے شہریت کے قانون سے متعلق مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔ یہاں احتجاجیوں کی جانب سے پولیس کے قریب 10 گاڑیوں کو نذر آتش کردئے جانے کی اطلاع ہے۔ پولیس شرپسندوں کو قابو کرنے کے لئے ہر ممکن طریقے سے کام کر رہی ہے۔ جمعہ کے روز مغربی اتر پردیش کے مظفرنگر اور فیروز آباد میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے کے دوران تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ دریں اثنا، مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق فیروز آباد میں مظاہرین نے کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔فیروز آباد میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ مغربی یوپی کے غازی آباد میں بھی سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔ اس کے علاوہ ہاپوڑ میں آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔قبل ازیںشہریت ترمیمی قانون (CAA) کی مخالفت میں دارالحکومت نئی دہلی میں دفعہ 144 کی پابندیوں کے باوجودزبردست مظاہرے کئے گئے جسکے بعد پولیس نے ہزاروں مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کو بند کردیا گیا ہے۔جامع مسجد پر مظاہرے کے بعد مجمع کے ساتھ پیش قدمی کر رہے بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر آزاد کو پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے تاہم ان کی گرفتاری پر متضاد اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ جامع مسجد کے اطراف بھیم آرمی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ اس مظاہرے میں کا فی ہجوم دیکھاگیا۔ یہ احتجاجی قومی پرچم کے ساتھ ریلی نکال رہے ہیں اور حکومت مخالف نعرے بازی کررہے ہیں۔بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھرنے ریلی کو جامع مسجد سے جنتر منتر تک نکالے جانے کا اعلان کیا تھا۔جس کی جامعہ کے طلبا نے حمایت کا اعلان کیاہے۔تاہم پولیس نے اس ریلی کو نکالنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بھیم آرمی کے جمعہ کو جامع مسجد سے لے کر جنترمنتر تک مارچ نکالنے کے اعلان کے پیش نظر امن و قانون بنائے رکھنے کیلئے احتیاط کے طورپر تین میٹرو اسٹیشنوں پر آمد و رفت بند رکھی گئی ہے۔ دہلی میٹرو کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ ،جسولاوہار اور شاہین باغ میٹرو اسٹیشن آج بند رہیں گے۔ ان اسٹیشنوں پر ٹرینیں بھی نہیں رکیں گی۔ بھیم آرمی کے لیڈر چندرشیکھر نے ’’چلوجامع مسجد‘‘ کا نعرہ دیا ہے اور جامعہ کے طلبہ نے بھیم آرمی کو اپنی حمایت دی ہے۔جامع مسجد کے باہر سیکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد تعینات کیا گیا جہاں لوگ سی اے اے کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔اسی دوران جامع مسجد کے قریب مقامی لوگوں نے دہلی پولیس کے پی آر او ، ایم ایس رندھاوا اور دیگر سینئر پولیس افسران کو گلاب پیش کیا۔دہلی پولیس کے پی آر او ، ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ پرانی دہلی اور جامع مسجد کے اطراف دفعہ 144 لاگو نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ پولیس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اورامن چاہتے ہیں۔ دہلی پولیس بھی امن کے لئے کام کر رہی ہے۔شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے نارتھ ایسٹ دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جوئنٹ سی پی آلوک کمار نے کہا، ’’شمال مشرق ضلع میں سی آر پی ایف اور آر ایف کی 10 کمپنیوں سمیت کافی فورس تعینات کی گئی ہے، ہم نے شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے نارتھ ایسٹ دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔