شہید اسماعیل ہنیہ دوحہ میں یوسف القرضاوی کے پہلو میں سپردِ خاک

,

   

جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ‘ تدفین میں خاندان کے قریبی افراد بشمول بیٹی سارہ موجود

دوحہ : حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ دوحہ کی مرکزی مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد اپنے والد شیخ حمد بن خلیفہ کے ساتھ شہید اسماعیل ہنیہ کی نمازہ جنازہ میں شرکت ہوئے۔ امیر قطر نے اسماعیل ہنیہ اور ان کے ساتھی وسیم ابو شعبان کی میت پر فاتحہ خوانی بھی کی۔نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں میں ترک وزیر خارجہ بھی شامل تھے جہاں انہوں نے حماس رہنما خالد معشل سے تعزیت بھی کی۔ اسماعیل ہنیہ کو دوحہ کے علاقہ لسیل میں سپرد خاک کیا گیا۔حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی تصاویر اور فلسطینی پرچم اٹھائے سوگوار وں کی بڑی تعداد جنازے میں شریک ہوئی۔اسماعیل ہنیہ کی تدفین کے عمل میں محدود افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی جن میں ان کی ایک بیٹی سارہ بھی شامل تھیں۔سارہ نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں انہیں اپنے والد کی قبر کا بوسہ لینے سے قبل اس پر مقدس پانی چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اسماعیل ہنیہ کی بیٹی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’اس وقت میں اپنی روح کو مٹی تلے دفن کر کے رخصت ہو رہی ہوں۔ میں ساری دنیا کا درد اپنے سینے میں لیے ہوئے جا رہی ہوں۔واضح رہے کہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں شہید کیا گیا تھا۔گزشتہ روز ایران میں بھی اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ پڑھائی گئی تھی، نماز جنازہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی تھی جس میں صدر مسعود پزشکیان سمیت اعلیٰ ایرانی عہدیداران بھی شریک ہوئے تھے۔تہران میں شہید ہونے والے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپردِ خاک کردیا گیا۔ ایران میں اسرائیلی حملے میں شہید حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دوحہ کے لوسیل قبرستان میں علامہ یوسف القرضاوی کے پہلو میں سپردِ خاک کردیا گیا۔