شیخی خوری اور دھمکیاں مودی حکومت کی فلاسفی: سونیا گاندھی

,

   

نئی دہلی۔13 فروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس قائد سونیا گاندھی نے چہارشنبہ کو الزام لگایا کہ مودی حکومت کی فلاسفی شیخی خوری اور دھمکیاں دینے پر مبنی ہے اور انہوںنے صدر کانگریس راہول گاندھی کی سراہنا کی ہے کہ وہ اپنے مخالفین کی جرأت مندی سے مقابلہ کررہے ہیں۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی جنرل باڈی میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے فرزند کی آمد سے پارٹی میں ایک حرکیاتی اور نئی توانائی پیدا ہوئی ہے۔ مرکز پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب ایک حوف اور افراتفری کا ماحول پایا جاتا ہے۔ راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے نتائج نے ان کی پارٹی کو تقویت بخشی ہے اور اب وہ آنے والے عام انتخابات میں پرجوش اور اعتماد کے ساتھ مقابلہ آرائی کریں گے۔ اس سے قبل ان کے مخالفین اپنے آپ کو ناقابل تسخیر تصور کرتے تھے لیکن اب صدر کانگریس ان طاقتوں سے جم کر مقابلہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے ملک کی معیشت اور سماجی ماحول میں غیر معمولی دبائو کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ ملک کے شمال مغرب علاقے آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ جموں و کشمیر میں اجنبیت کا احساس شدید صورت اختیار کرلیا ہے۔ ملک کے دلت، اقلیتوں اور قبائیلیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کسان جن پریشانی اور مسائل کا شکار ہیں وہ بے نظیر ہیں۔ ملک کی نوجوان نسل بڑی حسرت سے ملازمتوں کی آس میں بیٹھی ہوئی ہیں کیوں کہ ملک کی خراب معاشی پالیسی نے کئی ملازمتوں کو اجاڑ دیا۔ اس طرح کی صورتحال ملک میں کبھی بھی پیدا نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے راہول گاندھی کی انتھک جدوجہد کی تعریف کی ہیں کہ انہوں نے ان سیاسی پارٹیوں تک رسائی حاصل کی ہیں جو کانگریس کے خیالات سے متفق ہیں کہ کانگریس مکمل انصاف ، سماجی و معاشی ترقی کے تصورات میں یقین رکھتے ہیں۔