شیخ ریاض کے انکاؤنٹر کے نام پر قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں

   

افراد خاندان کی امجد اللہ خاں خالد کے ساتھ ڈی جی پی کو تحریری شکایت ۔ ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ
دفتر سیاست پہونچ کر جناب عامر علی خان کو والدہ ‘ بیوہ اور معصوم بچوں پر پولیس کے مظالم کی بپتا سنائی

حیدرآباد 27 اکٹوبر(سیاست نیوز) نظام آباد پولیس انکاؤنٹر کے مقتول شیخ ریاض کے افراد خاندان نے آج دفتر سیاست پہنچ کر جناب عامر علی خان سے ملاقات کی اور پولیس کی جانب سے دی گئی اذیتوں اور شیخ ریاض کے قتل سے متعلق تفصیلات سے واقف کروایا۔ قبل ازیں شیخ ریاض کے افراد خاندان نے جناب امجد اللہ خان خالد ترجمان مجلس بچاؤ تحریک کے ہمراہ ڈائرکٹر جنرل پولیس مسٹر شیو دھر ریڈی سے ملاقات کرکے نظام آباد پولیس کی کاروائی پر تحریری شکایت حوالہ کی اور شیخ ریاض کے انکاؤنٹر کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ان کے افراد خاندان کو اذیت دینے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ڈی جی پی نے شیخ ریاض کے افراد خاندان کو اذیتوں کی تفصیلات سے آگہی کے بعد تیقن دیا کہ وہ پورے معاملہ کی تحقیقات غیر جانبدار عہدیدار سے کروائیں گے۔ شیخ ریاض کی والدہ زرینہ بیگم ‘ اہلیہ صنوبر نازمین ‘ کے علاوہ فرزند اور دختر نے ڈی جی پی کو تحریری شکایت میں مطالبہ کیا کہ شیخ ریاض کے فرضی انکاؤنٹر کی آزادانہ ‘ غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں یہ تحقیقات کی جائیں کہ کانسٹبل پرمود نے کس کے احکام پر ریاض کو حراست میں لینے پہنچے تھے اوران کے درمیان کیا رقمی معاملت ہوئی تھی۔ شکایت کنندگان نے ڈی جی پی سے اپیل کی کہ انہیں ہراساں کرنے اور اذیت کے مرتکب پولیس اہلکاروں اور عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں فوری خدمات سے برطرف کرنے احکام جاری کئے جائیں اور ان کے خلاف تحقیقات کو یقینی بناکر سزاء دلوائی جائے ۔ شیخ ریاض کے افراد خاندان نے روزنامہ سیاست کی جانب سے انکشاف کئے گئے 3لاکھ روپئے کے معاملہ کے علاوہ شیخ ریاض کی والدہ کی جانب سے سونا رہن رکھوائے جانے کے ثبوت و شواہد بھی ڈی جی پی کو پیش کرکے انہیں اس انکاؤنٹرکے فرضی ہونے کی جانچ کی اپیل کی ۔مقتول کے افراد خاندان نے ڈی جی پی سے انک ی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہونے کے اندیشے ظاہر کئے اور کہا کہ پولیس کو ان کے افراد خاندان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے فوری اقدامات کرنے چاہئے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس شیودھر ریڈی نے مقتول کے افراد خاندان سے کہا کہ ان کی شکایت و درخواست پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔شیخ ریاض کے افراد خاندان نے جناب عامر علی خان سے دفتر سیاست میں ملاقات کرکے انہیں واقف کروایا کہ پولیس نے ریاض پر جو 60 سے زائد مقدمات کا دعویٰ کیا وہ بے بنیاد ہے اور مقتول زندگی میں صرف ایک مرتبہ جیل گیا تھا ۔ مقتول کی والدہ اور اہلیہ نے جناب عامر علی خان کو پولیس کی غیر قانونی حراست کے دوران ان پر ڈھائے گئے مظالم کے علاوہ بچوں کو اذیت کی تفصیلات بتاتے ہوئے روپڑیں اور کہا کہ ان کے بیٹے سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے انہیں اور ان کی بہو کے علاوہ معصوم بچوں کو غیر قانونی حراست میں لے کر جو اذیت دی ہے وہ سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہے جو کہ پولیس کے مظالم کا ثبوت ہے۔جناب عامر علی خان نے اس خاندان کی بپتا سننے کے بعد کہا کہ وہ اس سلسلہ میں متعلقہ حکام سے نمائندگی کرکے اس معاملہ کی آزادانہ جانچ کو یقینی بنائیں گے اور مقتول شیخ ریاض کے افراد خاندان بالخصوص بچوں کی ممکنہ حد تک معاشی امداد کے ذریعہ خاندان کو خودمکتفی بنانے اقدامات کئے جائیں گے۔جناب عامر علی خان نے مبینہ پولیس مظالم کو غیر انسانی سلوک اور قانون سے ماوراء کارروائی قرار دے کر کہا کہ اس طرح کے واقعات افسوسناک ہے۔جناب امجد اللہ خان خالد نے بتایا کہ پولیس سربراہ نے معاملہ کی سنگینی کو محسوس کرکے مقتول کے افراد خاندان سے ملاقات کی اور تیقن دیا ہے کہ وہ اس خاندان سے انصاف کیلئے ممکنہ اقدامات کرینگے ۔ ترجمان تحریک امجد اللہ خاں خالد کو نظام آباد پہنچنے سے روکنے مسلسل نظر بند رکھا گیا تھا ۔3