مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج منظر عام پر تو آچکے ہیں۔اور این ڈی اے کو اکثریت بھی مل چکی ہے مگر ان کی مشکلیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے کی ریاست میں حلیف پارٹی شیوسینا اپنی شرطوں سے پیچھے ہٹنے کےلیے تیار نہیں ہے۔ سنیچر کو شیوسینا کے لیڈر پرتاپ سرنایک نے کہا کہ ’’ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بی جے پی ہمیں ان کی تجویز کے بارے میں تحریری طور پر یقین دہانی کرائے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ امت شاہ جیسے سینئر لیڈر ہمیں یہ تحریری طور پر دیں۔ ہم 50-50 فارمولا چاہتے ہیں جس میں ڈھائی سال شیوسینا کا وزیر اعلیٰ رہے‘‘۔ انہوں نے آگے کہا کہ پارٹی صدر اس پر فیصلہ کریں گے کہ نائب وزیر اعلیٰ کون ہو گا۔ انہوں نے یہ بات بھی وضاحت سے کہی کہ شیوسینا کے ارکان اسمبلی نے ایک سطری تجویز پاس کی ہے کہ سبھی فیصلے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کریں گے۔
ادھو ٹھاکرے کے ذریعہ بی جے پی کے ساتھ اقتدار کی مساوی تقسیم کے لئے نئے سرے سے دعویٰ کئے جانے کے بعد ہفتہ کو شیوسینا کے ن اراکین پارلیمنٹ نے مانگ کی کہ اگلی حکومت میں آدتیہ ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔ تھانے شہر کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنایک نے کہا کہ ’’ ہم آدتیہ ٹھاکرے کو اگلے وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن ادھو جی آخری فیصلہ لیں گے۔