شیوسینا اور بی جے پی کے اراکین اسمبلی کے درمیان اسمبلی میں ہلکی سی جھڑپ

   

ناگپور: بی جے پی اور شیوسینا کے ایم ایل اے کے مابین منگل کے روز مہاراشٹرا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس کے ذریعہ ریاست میں غیر متوقع بارشوں کی وجہ سے کسانوں کی پریشانیوں کا مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے بغیر کسی بارش سے متاثرہ کسانوں کے لئے امداد کا مطالبہ کرنے والے شیو سینا کے دفتر سامنے تختیاں اٹھا کر احتجاج کےلیے گئے تھے۔

شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بی جے پی کے ممبران اسمبلی کسانوں کی امداد پر عمل درآمد کے لئے ایوان کے چیرمین کی کرسی کے پاس پہنچ گئے۔ تاہم شیوسینا کے ممبروں نے ان کے ہاتھوں سے پلے کارڈ چھیننے کی کوشش کی جس سے اسمبلی میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔

ہنگامہ آرائی کے بعد اسپیکر نانا پٹول نے اسمبلی کو 30 منٹ کے لئے ملتوی کردیا۔

شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائکواڈ نے بی جے پی پر لگاتار دو دن ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان (بی جے پی ایم ایل اے) کے ہاتھوں سے بینر کھینچ لیا۔ وہ دو دن سے ہنگامہ کھڑا کر رہے ہیں۔ اگر وہ ہمیں کام نہیں کرنے دیں گے تو ایوان کیسے چلے گا؟۔

دریں اثنا فڈنویس نے ایوان کے ملتوی ہونے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ، “وزیر اعلی (ادھو ٹھاکرے) نے اعلان کیا تھا کہ وہ غیر متوقع بارش کی وجہ سے متاثرہ کسانوں کو 25 ہزار روپے فی ہیکٹر فراہم کریں گے۔ لیکن کل جب ضمنی مطالبات آئے تو انہوں نے صرف 750 کروڑ روپئے مختص کیے تھے۔ اگر انہیں فی ہیکٹر 25،000 روپئے دینے ہیں تو انہیں 23،000 کروڑ روپے مختص کرنے چاہیے تھے۔