انتخابات کے نتائج کے بعد سے بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان رسہ کشی جاری تھی اور شیوسینا 50-50 فارمولے کو لے کر بضد تھی، مگر ذرائع کے مطابق شیوسینا اب یو ٹرن لے سکتی ہے، 13 وزراء اور نائب وزیر اعلیٰ کے فارمولے پر مہر لگ سکتی ہے ۔
آپ کو بتادیں کہ خود شیوسینا کے ترجمان اور رکن راجیہ سبھا سنجے راوت اپنے سابقہ بیان سے یو ٹرن لیتے نظر آئے انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ اقتدار میں ہمارا کتنا حصہ ہوگا یہ ضروری نہیں بلکہ حکومت سازی میں شیوسینا کی حصہ داری ضروری ہے، ہم ریاست میں ترقیاتی کاموں کےلیے پہل کرتے ہیں نہ کہ وزراء کے تعداد میں دھیان دیتے ہیں۔
Sanjay Raut, Shiv Sena: Anybody who has the majority of 145, be it any politician or MLA, can become the Chief Minister of Maharashtra. Governor will invite whoever has the figure of 145 or the largest party, but even they have to prove majority on the floor of the house. https://t.co/BPjYNRAury
— ANI (@ANI) October 30, 2019
ملی اطلاع کے مطابق آج دیر رات تک ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا کا اجلاس ہوا، اور بی جے پی کی پیشکش پر غورخوض کیا گیا، ذرائع نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی وزیراعلیٰ ، محکمہ داخلہ ، مالیات ، شہری ترقیات ، محصول جیسے اہم قلمدان اپنے پاس رکھیں گے بقیہ قلمدان دیئے جانے کی بی جے پی نے شیوسینا کو پیشکش کی ہے ۔
کل تک یہ واضح ہو جائے گا کہ شیوسینا نے بی جے پی کی مانگوں کو قبول کیا ہے یا نہیں، اسی طرح آپ کو معلوم ہو کہ ریاست کی دوسری بڑی پارٹیاں راشٹر وادی کانگریس اور کانگریس نے بھی شیوسینا سے درخواست کی تھی کہ وہ اگر حکومت سازی کا دعویٰ کرتی ہے تو وہ شیوسینا کا ساتھ دینے کےلیے تیار ہیں۔