شیوسینا کو چیف منسٹر کا عہدہ مطلوب ۔ بی جے پی مضطرب ۔ تعطل برقرار

,

   

٭ شرد پوار کی کل سونیا گاندھی سے ملاقات متوقع، ایک مسلم ایم پی سینا حکومت کے حامی
٭ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے وقفے وقفے سے نرم گرم موقف کے سبب صورتحال غیرواضح

ممبئی ، 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرامیں تشکیل حکومت کے بارے میں جاری تعطل ہفتہ کو بھی برقرار رہا جبکہ شیوسینا جو چیف منسٹر کے عہدہ کی خواہاں ہے، اپنے موقف میں تغیر لاتے ہوئے کبھی سخت تو کبھی نرم بن رہی ہے، اور حلیف بی جے پی ’انتظار کرو اور دیکھو‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ زعفرانی حلیف پارٹیاں جنھیں 21 اکٹوبر کے اسمبلی چناؤ میں اطمینان بخش اکثریت حاصل ہوئی، وہ اقتدار کی تقسیم کی معاملت پر باقاعدہ عمل کیلئے ہنوز بات چیت شروع نہیں کرپائے ہیں۔ دوسری طرف نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے کہا کہ اس کے سربراہ شرد پوار پیر کو صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کریں گے، جبکہ مہاراشٹرا کے ایک مسلم کانگریس ایم پی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی تشکیل حکومت کے معاملے میں سینا کی حامی ہے۔ صدر اسٹیٹ بی جے پی چندرکانت پاٹل نے ممبئی میں پارٹی قائدین وی ستیش اور وجئے پورانک کے ساتھ میٹنگ منعقد کی ہے۔ بعدازاں اس سوال پر کہ آیا کوئی حل جلد ممکن ہے، پاٹل نے کہا کہ انھوں نے دیوی امبابائی (اُن کے آبائی ٹاؤن کولہاپور کی مشہور دیوی) سے یہی مانگا ہے۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار ’سامنا‘ نے کاٹ دار اداریہ کے ذریعے بی جے پی لیڈر سدھیر منگتیوار پر ان ریمارکس کیلئے شدید تنقید کی کہ اگر 7 نومبر تک ریاست میں نئی حکومت تشکیل نہ دی پائے تو صدر راج نافذ کیا جائے گا، جسے اداریہ نے دھمکی اور جمہوریت کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔ شیوسینا لیڈر سنجے راوت جو سامنا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر ہیں، انھوں نے کہا کہ چونکہ بی جے پی واحد بڑی پارٹی ہے، اس لئے حکومت تشکیل دینا اسی کا حق ہے۔ ’’اسے 15 دن دیجئے کہ اپنی اکثریت ثابت کرے۔ اگر وہ اکثریت کے حصول میں ناکام ہوجائے تو شیوسینا اپنی اکثریت ثابت کرے گی۔‘‘ راوت نے کہا کہ سینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے کو اس بات پر تکلیف پہنچی جب چیف منسٹر دیویندر فرنویس نے اس کی تردید کردی جس پر دونوں حلیفوں کے درمیان ’’پہلے ہی اتفاق ہوچکا ہے‘‘۔ راوت نے کہا کہ سینا کا بس اتنا مطالبہ ہے کہ جو کچھ اتفاق ہوا، اسے وہ (بی جے پی) قبول کریں۔ اتحاد کیلئے بی جے پی ہی تو رجوع ہوئی تھی۔288 رکنی مہاراشٹرا اسمبلی میں بی جے پی کی عددی طاقت 105 کے مقابل شیوسینا کی 56 نشستیں ہیں۔ سادہ اکثریت 145 ہے جو این سی پی اور کانگریس کی تائید سے سینا کو مل سکتی ہے۔