جھارکھنڈ کیپلامو میں حالات کشیدہ، دکانوں کو نذر آتش کیا گیا، دفعہ 144 نافذ، انٹرنیٹ بند
رانچی:پلامو کے پنکی علاقے میں آنے والیمہا شیو راتری تہوار کے لیے ایک جگہ پر محراب ( توران دوار ) بنانے پر دو گروہوں کے درمیان جھگڑے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔۔اس محراب کو لے کر دونوں طرف سے شدید پتھراؤ ہوا۔ مسجد پر پتھراؤ کیا گیا۔ کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس پتھراؤ میں پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لیے 100 سے زائد جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پتھراؤ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔پنکی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پلامو کے پنکی بازار علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔بازار کی سڑکوں پر پتھر بکھرے پڑے ہیں،پنکی بازار مکمل طور پر بند ہے۔ سڑک پر پتھر بکھرے پڑے ہیں، ایک طرف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ آرچ وے لگانے کے بعد دوسری طرف نے زبردستی اسے پھینک دیا۔ اس کی مخالفت کی گئی تو پتھراؤ شروع ہو گیا۔ دونوں طرف سے شدید پتھراؤ ہوا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پٹرول بموں سے بھی حملہ کیا گیا۔ مسجد کے باہر دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ حالانکہ پولیس کی جانب سے پٹرول بم کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ڈی سی اور ایس پی علاقے میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیںایس پی چندن کمار سنہا اور ڈپٹی کمشنر انجانیولو ڈوڈے نے فوراً موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پانے کی کوشش کی۔ تین سے چار تھانوں کی پولیس موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔پورے علاقے کو پولیس کیمپ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ایس پی کا کہنا ہے کہ آرک وے گیٹ مہاشیو راتری کے لیے بنایا جا رہا تھا۔ اسی بات پر دونوں فریقین میں جھگڑا ہوا۔ اس وقت معاملہ تھم گیا ہے۔ پولیس کارروائی کر رہی ہے۔دونوں فریقین سے بات چیت جاری ہے۔اس پورے تنازعہ کے بعد چہارشنبہ کو علاقے میں امتناعی احکامات (دفعہ 144) نافذ کر دی گئی۔ پولس پورے علاقے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور معاملہ پر قابو پا لیا گیا ہے۔دوسری جانب محراب کے حوالے سے تاحال کشیدگی برقرار ہے۔ انتظامیہ دونوں فریقین سے بات کرکے معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔